فیصل واڈا اور مصطفی کمال کو توہین عدالت کی شو کاز جاری، سپریم کورٹ نے ذاتی حثیت میں طلب کر لیا
فیصل واڈا اور مصطفی کمال کو توہین عدالت کی شو کاز جاری، سپریم کورٹ نے ذاتی حثیت میں طلب کر لیا
رپورٹ، 5 سی این نیوز
فیصل واڈا اور مصطفی کمال کو توہین عدالت کی شو کاز نوٹس، سپریم کورٹ نے طلب کر لیا، سپریم کورٹ آف پاکستان نے از خود نوٹس لیتے ہوئے فیصل واڈا اور مصطفی کمال کو شوکاز جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میںطلب کر لیا گیا. چیف جسٹس آف پاکستان نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تنقید کرنی ہے تو سامنے آ کر کریں،
فیصل واڈا کے گزشتہ روز پریس کانفرنس پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے آج کیس کی سماعت کیں. جس میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی. 3 رکنی بینچ میں سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان ک رہے ہیں اور اس بینچ میںجسٹس عرفان سعادت خان، جسٹس نعیم اختر افغان بھی شامل ہیں.
ازخود نوٹس کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش ہوئے ، چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مخاطب کرتے ہوئے کہا، اٹارنی جنرل صاحب آپ نے پریس کانفرنس سنا، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا مجھے جو پریس کانفرنس کے کچھ حصے ملے ہیں، جس میں کچھ حصے کی آواز نہیںہیں.اور کچھ حصہ خبروں میںسنا.
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا ، یہ پریس کانفرنس توہین عدالت کے زمرے میں اتے ہیں، کسی کو اگر تنقند کرنی ہے تو سامنے کریں،اورکوئی مقدمہ عدالت میںزیر التواء ہے تو اس پر بات کی جا سکتی ہے. ؟ ، میرے خیال میں اس سے زیادہ ہوا ہے، میرے خلاف باتیں ہوئی لیکن میںنے نظر انداز کیا. میرے نظر انداز کرنے کا فائدہ اٹھایا گیا. خاموشی کا مطلب اپنے ادارے کی توقیر کرنا نہیں ہیں.
چیف جسٹس آف پاکستان مذید کہا کہ ہر ادارے میںاچھے برے لوگ ہوتے ہیں، عدلیہ، صحافیوں میں بھی اچھے برے لوگ ہوتے ہیں. لیکن اس کا مطلب ادارے کی توقیر نہیںکرنی چایئے، ادارے عوام کے ہوتے ہیں، اداروں کو بدنام کرنا ملک کی خدمت نہیں ہے اداروں میںکوتاہیاں ہو سکتی ہیں. میں بطور چیف جسٹس کسی اور کا بوجھ برداشت نہیںکر سکتا، اگر میں کوئی غلط کام کرے تو تنقید کرے، لیکن ہم ہر روز اچھا کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں، میںاپنے ذات کے لئے حلف نہیں اٹھایا، لیکن ادارے کے لئے اٹھایا گیا ہے،
سپریم کورٹ نے فیصل واڈا اور مصطفی سے دو ہفتوں میںجواب طلب کر لیا اور پیمرا سے پریس کانفرنس کی ویڈیو منگوا لیا گیا ہے،
Urdu news, Show cause notice for contempt of court, Supreme Court