شگر گندم کی قیمت میں اضافہ ، ریونیو اور فنانس ایکٹ کے خلاف احتجاج کا پندرہویں روز ، جب تک مطالبات تسلیم نہیں کرتے روزانہ کی بنیاد پر احتجاج جاری رہے گا
شگر گندم کی قیمت میں اضافہ ، ریونیو اور فنانس ایکٹ کے خلاف احتجاج کا پندرہویں روز ، جب تک مطالبات تسلیم نہیں کرتے روزانہ کی بنیاد پر احتجاج جاری رہے گا
رپورٹ عابد شگری 5 سی این نیوز
شگر گندم کی قیمت میں اضافہ ، ریونیو اور فنانس ایکٹ کے خلاف گلگت بلتستان بھر کی طرح ضلع شگر میں پندرہویں روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حسن شگری ایڈوکیٹ ، محمد ظہیر عباس ، وزیر نسیم اور دیگر نے کہا کہ گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہمارے بے اختیار صوبائی حکومت نے اپنے شاہ خرچیوں کو پورا کرنے کیلئے کیا ہے۔ جسے کسی صورت قبول نہیں کرینگے ۔ مقررین کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت ایک لولی لنگڑی حکومت ہے ان کے پاس کوئی اختیار نہیں اور وفاق کی اشاروں پر چلتے ہیں۔ ہمارے نمائندوں کو عوام کے بجائے وفاق کے آقاؤں کی خوشنودی عزیز ہے۔ جس کی وجہ سے گلگت بلتستان کے عوام شدید مشکلات میں ہے۔ لیکن وزراء سمیت تمام کابینہ ممبران اور اپوزیشن اسلام آباد کی گرم موسم کا لطف اٹھانے میں مصروف ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا گندم سبسڈی کو بحال اور قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی تو حکومت گلگت بلتستان کو گھر بھیج کر ہی دم لیں گے۔ حکومت نے گندم کے قیمتوں میں اضافہ اور سبسڈی ختم کر کے عوام کے منہ سے نوالہ چھین رہے ہیں ، حکومت کو شرم آنی چاہیئے۔
جی بی اسمبلی کی کوئی حثیت نہیں ہے یہ نام نہاد نمائیندوں کو چھ لاکھ تنخواہ اور پروٹوکول کے مزے دینے کےلیے بنایا گیا ہے ۔ گلگت بلتستان کے عوام کو ریلیف دینا حکومت پاکستان کی ذمہداری ہے ۔ پہلے بہت سے چیزوں پر سبسڈی دی جاتی تھیں اب صرف گندم رہ گیا ہے وہ بھی جی بی کے عوام سے چھینا ظلم کی انتہا ہے ۔عوام گھروں سے نکل کر احتجاج میں شرکت کریں ورنہ یہ ظالم لوگ گندم فی پوری 16 ہزار روپے کریں گے ۔ یہ حکومت عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے گندم 3600 روپے بوری کا نوٹیفیکیشن تو جاری کر دیا 9 کلو فی نفر کا نوٹیفیکیشن کب جاری کریں گے۔
جب تک مطالبات تسلیم نہیں کرتے روزانہ کی بنیاد پر احتجاج جاری رہے گا
Urdu news, protest continued for the 15th day in Shigar district as well as across Gilgit Baltistan