گلگت مکتب ٹیچرزکو کم سے کم 32ہزار تنخواہ میں شامل کیاجائے 6 ہزار تنخواہ سے یہ ٹیچرز بچوں کو کیا پڑھائینگے
گلگت مکتب ٹیچرزکو کم سے کم 32ہزار تنخواہ میں شامل کیاجائے 6 ہزار تنخواہ سے یہ ٹیچرز بچوں کو کیا پڑھائینگے
گلگت ( نمائندہ خصوصی 5 سی این ) مکتب ٹیچرزکو کم سے کم 32ہزار تنخواہ میں شامل کیاجائے 6 ہزار تنخواہ سے یہ ٹیچرز بچوں کو کیا پڑھائینگے عارضی ملازمین کی تنخواہ میں تفریق مناسب نہیں ہے جب اسمبلی سے بل تمام ملازمین کیلئے پاس ہواہے تو مکتب ٹیچرز کو کم سے کم تنخواہ 32ہزار سے کیوں محروم رکھاجارہاہے وزیر خزانہ بتائیں ایسا کیوں ہے اور اس مسئلے کو حل کریں اس مد میں بڑی رقم کی ضرورت نہیں ہے ڈیڑھ دو کروڑ روپے درکار ہونگے کم سے کم۔ محکمانہ اضافی اخراجات کو کم کرکے مکتب ٹیچرز کا مسئلہ حل کیا جائے ان خیالات کا اظہار سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ نے اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جاوید علی منواء کے سوال پر رولنگ دیتے ہوئے کیا۔اس موقع پر زیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے کہا کہ ہمیں 17ارب 30کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ہم مشکلات میں ہیں اور بجٹ مکتب ٹیچرز کی کم سے کم تنخواہ32 ہزار کی اجازت نہیں دیتا ہے تاہم میں کوشش کرتاہوں اس کیلئے دو سے ڈھائی کروڑ روپے درکار ہیں اس سے پہلے جاوید علی منوا نے سوال اٹھایا کہ گلگت بلتستان میں مکتب ٹیچرز کو کم سے کم تنخواہ 32ہزار میں شامل نہیں کیا جا رہاہے اور انہیں مختلف دفاتر میں ذلیل کیاجارہاہے اسمبلی سے بل تمام عارضی ملازمین کیلئے پاس ہوا تھا پھر ان غریب ٹیچرز کو اس سہولت سے کیوں محروم رکھا جارہاہے ۔ رکن اسمبلی کنیز فاطمہ نے سوال اٹھایا کہ گلگت بلتستان میں 30فیصد سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں انکو سکولوں تک لانے کیلئے حکومت کیا کر رہی ہے وزیر تعلیم اسمبلی میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے اس سوال کا جواب نہ ملا۔ اس دوران کاظم میثم نے سوال اٹھایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ ہوڈر کے شہدا کے ورثاء کیلئے دس لاکھ روپے ڈیتھ کمپنسیشن ادا کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت یہ رقم دینے کیلئے تیار نہیں ہے ایک شہید کا والد وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ گیاتو اسکو خالی ہاتھ واپس بھیجا گیا اور وزیر اعلیٰ نے کہاکہ 10لاکھ کی پالیسی نہیں ہے اگر پالیسی نہیں تھی تو اعلان کیوں کیا گیا ہے
Urdu news Pakistan , teachers should be included in the salary of at least 32 thousand