پاک چین معاہدوں پر آئی ایم ایف کا رد عمل
پاک چین معاہدوں پر آئی ایم ایف کا رد عمل، پاک چین معاہدوں پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی
رپورٹ، 5 سی این نیوز
پاک چین معاہدوں پر آئی ایم ایف کا رد عمل ، پاکستان سے پاک چین معاہدوں کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی، معاشی اداروں اور دوست ممالک سے مالی تعاون کا انحصار پاکستان پر ہے۔
پاک چین معاہدوں پر آئی ایم ایف کا رد عمل
آئی ایم ایف کے رکن ممالک نے بتایا کہ جولائی 2023 کی ملاقاتوں میں بات چیت ہوئی، اس کے بعد انتخابات ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ 9 ماہ کیلئے تھا جو اپریل میں ختم ہو جائے گا۔
پاک چین معاہدوں پر آئی ایم ایف کا رد عمل
مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے مالی تعاون کا انحصار پاکستان پر ہے۔ آئی ایم ایف اور اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کی کامیابی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، جو اب اپریل میں ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے ترقیاتی بجٹ منجمد کرنے کی سفارش کی اور اگر پاکستان نے گردشی قرضے پر قابو نہ پایا تو نرخوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔
پاک چین معاہدوں پر آئی ایم ایف کا رد عمل
یہ بیانات آئی ایم ایف کے رکن ممالک کے ذریعے آئے ہیں۔ ان کے مطابق، پاکستان اور چین کے درمیان معاشی تعلقات اور معاہدوں پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تمام امور مالیاتی اداروں اور دوست ممالک کے حوالے سے ہیں، جو بھی دوست ممالک سے مالی تعاون کرنا چاہتے ہیں وہ کر سکتے ہیں۔
پاک چین معاہدوں پر آئی ایم ایف کا رد عمل
کہ پاک چین معاہدوں کے حوالے سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوئی، اور مالی تعاون کا انحصار پاکستان کے اپنے طریقے سے ہے۔
urdu news IMF’s reaction to Pakistan-China agreements