شگر غیر قانونی تعمیرات حتی کہ اب تو ٹیکسیشن کا کام گاڑیوں کی مینٹینیس چیکنگ بھی محکمہ مال سے سپرد کرکے گاڑیوں کے چیکنگ کا حکم دیدیا ہے
شگر غیر قانونی تعمیرات حتی کہ اب تو ٹیکسیشن کا کام گاڑیوں کی مینٹینیس چیکنگ بھی محکمہ مال سے سپرد کرکے گاڑیوں کے چیکنگ کا حکم دیدیا ہے
شگر انتظامیہ کا پورا دباو محکمہ مال پر ۔ سائلین دربدر ۔انتقالات سمیت تمام سرکاری امور ٹھپ ہوکررہ گیا تفصیلات کے مطابق فوڈ ڈیمانڈ کے ذمے بازار چیکنگ ۔ غیر قانونی تعمیرات حتی کہ اب تو ٹیکسیشن کا کام گاڑیوں کی مینٹینیس چیکنگ بھی محکمہ مال سے سپرد کرکے گاڑیوں کے چیکنگ کا حکم دیدیا ہے ذرائع کے مطابق بازار میں چیکنک کے لیے فوڈ انسپیکٹر اور فوڈ ذیپارئمنٹ موجود ہیں مگر چھاپے کے لیے تحصیلدار کے ساتھ پٹواری کو بھجوایا جاتا ہے ۔کسی منصوبے کی نگرانی کے لیے الگ محکمہ موجود ہے مگر ان منصوبوں کی عدم تکمیل کی عوامی شکایات پر بھی پٹواری اور تحصیلدار کو بھجوایا جاتا ہے اب تو ٹیکسیشن عملے کا کام محکمہ مال کے عملوں پر ڈال کر سائلین کی مشکلات اور بڑھانے کا انتظام۔کرلیا ہے بتایا جاتا ہے کہ گاڑیوں۔کی فٹنیس کی چیکنگ کے لیے ٹیکسیشن کا محکمہ اور عملہ موجود ہے اور ان معاونت کے لیے ٹریفک پولیس بھی موجود ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے گاڑیوں کی ذمہ داری بھی محکمہ مال کے عملے پر ڈال دیا ہے جس کے باعث محکمہ مال کاعملہ سایلین کو دستیاب ہی نہیں ہوتا جس کے باعث ایک دن میں ہونے والا کام۔کئی ہفتوں بعد بھی ہوکے نہیں ملتا اس حوالے سے سائلین کا کہنا تھا کہ محکمہ مال میں جو بھی بندہ پہنچ جاتا ہے پھنس کررہ جاتا ہے کیونکہ پٹواری اور دیگر عملہ انتظامیہ کے دیگر کاموں میں مصروف ہونے کی وجہ ان کا اصل کام نہیں ہوتا اسی طرح انتقال سمیت ہر کام حتیٰ کہ ڈومسائل تک کا کام کئی دنوں کی تک و دود کے بعد ہی ممکن ہوتا ہے سائلین اور عوام نے ڈی سی شگر سے مطالبہ کیا ہے کہ ہر کام کے پٹواریوں کو بھجوانے سلسلے کو روکا جاے اور متعلقہ محکموں اپنی ذمہ داریوں کا پابند کیا جاے تاکہ محکمہ مال میں کام احسن طریقے سے ہوسکیں
Urdu news, Illegal constructions and taxation handed over to the Finance Department