جی بی کے طلباء کے لیے مختص 80 مکمل فنڈڈ اسکالرشپ سیٹوں کو ایچ ای سی کی طرف سے ختم کرنے کے حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں
گلگت بلتستان کے طلباء کی جانب سے ایچ ای سی کے امتیازی فیصلے کی شدید مذمت ہم، گلگت بلتستان کے طلباء، ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے جی بی کے طلباء کے لیے مختص 80 مکمل فنڈڈ اسکالرشپ سیٹوں کو ختم کرنے کے حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جبکہ ساتھ ہی افغان طلباء کے لیے 4,500 مکمل فنڈڈ اسکالرشپ کا اعلان کرتے ہیں، جس میں ٹیوشن، رہائش، صحت کی سہولیات اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ یہ گلگت بلتستان کے طلباء کے ساتھ صریح ناانصافی اور امتیازی سلوک سے کم نہیں، جن کا تعلق پہلے ہی پاکستان کے سب سے زیادہ نظرانداز اور پسماندہ خطوں میں سے ایک ہے۔ تعلیم ہی ہماری ترقی کی واحد سیڑھی ہے، پھر بھی حکومت نے باہر کے لوگوں کو مکمل تعاون فراہم کرتے ہوئے اس سیڑھی کو ہم سے دور کرنے کا انتخاب کیا ہے۔ جی بی کے لیے 80 وظائف، جس کا براہ راست فائدہ پاکستانی نوجوانوں کو ہوتا تھا، کیوں ختم کر دیا گیا؟ ایچ ای سی کس بنیاد پر پاکستانی شہریوں کو ان کے جائز مواقع سے محروم کرتے ہوئے افغان شہریوں کو 4500 سکالرشپ دینے کا جواز پیش کرتا ہے؟ ریاست غیر ملکی طلباء کو اپنے اوپر کیسے ترجیح دے سکتی ہے، خاص طور پر ایک ایسے خطے سے جس کے لوگ ہمیشہ وفاداری اور قربانی کے ساتھ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ یہ فیصلہ جی بی کے طلباء کے ساتھ دھوکہ ہے اور یہ ایک انتہائی غیر منصفانہ پالیسی کی نمائندگی کرتا ہے جسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں: جی بی کوٹہ اسکالرشپس کی فوری بحالی۔ اس امتیازی اقدام کے بارے میں ایچ ای سی کی طرف سے واضح اور شفاف وضاحت۔
