حکومت کا بینکوں سے 700 ارب روپے کا اضافی قرضہ لینے کا انکشاف، مجموعی حجم میں بے تحاشہ اضافہ
حکومت کا بینکوں سے 700 ارب روپے کا اضافی قرضہ لینے کا انکشاف، مجموعی حجم میں بے تحاشہ اضافہ
حکومت نے بینکوں سے گزشتہ 2 ماہ کے دوران 700 ارب روپے کا اضافی قرضہ لیا ہے۔ اس اضافی قرضے کے بعد حکومتی قرضوں کا مجموعی حجم 47 کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے۔بینکوں کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، حکومت نے جولائی تا مارچ کے دوران ریکارڈ 46 کھرب 90 ارب روپے کے قرضے لیے ہیں۔ اس مدت میں قرضوں کا اضافہ معاشی ترقی کے لیے مشکلات درپیش کرتا ہے۔
تجاویز اور حکومتی کارروائی:
حکومت کے قرضے کا مجموعی حجم بڑھنے کے باوجود، انتہائی اہمیت کے ساتھ تجاویز اور کارروائیاں شامل ہیں۔ حکومت کو اپنی ریکارڈ قرضے کی شرح پر غور کرنا ہوگا اور معاشی ترقی کو بہتر بنانے کے لیے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔
بینکوں سے قرضے لینے کی وجوہات:
حکومت بینکوں سے اضافی قرضے کی لیے کیوں رجحان اختیار کرتی ہے، اس کے پس منظر کیا ہے؟ یہ بڑی قیمتیں سمجھی جاتی ہیں، جبکہ حکومت کی آمدنی اور اخراجات کے درمیان توازن کو مد نظر رکھتے ہوئے قرضے لیے جاتے ہیں۔
معاشی ترقی کی منصوبہ بندی:
حکومت کو معاشی ترقی کی فعالیتوں میں اضافہ کرنے اور امور کو بہتر بنانے کے لیے منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ اس کے لیے مخصوص فنڈز کی ضرورت ہوتی ہے جو قرضوں کے ذریعے حاصل کیے جاتے ہیں۔
حکومت کو مستقبل کی منصوبہ بندی میں احتیاط کرنا ہوگا، تاکہ قرضوں کا حجم معقول حد میں رہے اور معاشی ترقی کو مستحکم کیا جا سکے۔
مجموعی طور پر، حکومت کی قرضوں کی شرح معاشی ترقی کے لیے اہمیت رکھتی ہے، لیکن منظم کارروائی اور معقول منصوبہ بندی کے بغیر، یہ امور کمزوریاں پیدا کر سکتی ہیں۔ اس لیے حکومت کو مستقبل کی سمجھداری کے ساتھ قرضے کا استعمال کرنا ہوگا۔
Urdu news, government’s disclosure of an additional loan of 700 billion rupees from the banks