شگر گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں اساتذہ کی تعیناتی کے حالیہ احکامات منسوخ کرنے پر محکمہ تعلیم سے وابستہ حلقوں اور ایجوکیشن فیلوز میں شدید تشویش
شگر گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں اساتذہ کی تعیناتی کے حالیہ احکامات منسوخ کرنے پر محکمہ تعلیم سے وابستہ حلقوں اور ایجوکیشن فیلوز میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق PDCN کے تحت 1200 نئے اساتذہ کو شفاف طریقہ کار کے تحت ٹیسٹ و انٹرویو کے بعد منتخب کیا گیا تھا اور انہیں 18 روزہ تربیتی ورکشاپ بھی دی گئی تھی تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ ان اساتذہ کی تقرری کو گلگت بلتستان کے تعلیمی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت قرار دیا جارہا تھا۔ تاہم وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی جانب سے اس آرڈر کو منسوخ کرنے کے حکم نامے نے نہ صرف تعلیمی شعبے میں بے یقینی کی کیفیت پیدا کر دی ہے بلکہ 1200 خاندانوں کے روزگار پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ایجوکیشن فیلوز شگر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اساتذہ کی تذلیل اور تعلیمی بہتری میں بڑی رکاوٹ کے مترادف ہے۔ استاد کا پیشہ سب سے معزز اور بنیادی ہے، اگر معاشرے میں استاد کی عزت نہیں ہوگی تو ترقی کے خواب ادھورے رہیں گے۔ مزید کہا گیا ہے کہ اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو گلگت بلتستان میں تعلیمی عمل بری طرح متاثر ہوگا۔ایجوکیشن فیلوز شگر نے چیف سیکریٹری، اپوزیشن لیڈر کاظم میثم، گورنر سید مہدی شاہ، وزیر تعلیم شہزاد آغا اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیں اور انصاف فراہم کریں۔ شگر گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں اساتذہ کی تعیناتی کے حالیہ احکامات منسوخ کرنے پر محکمہ تعلیم سے وابستہ حلقوں اور ایجوکیشن فیلوز میں شدید تشویش
urdu news, gilgit baltistan news, education department
