گلگت بلتستان میں ایجوکیشن فیلو پروگرام کا خاتمہ، ایجوکیشن میں سنگین خدشات، ناقص منصوبہ بندی ، غیر منصفانہ تقسیم ، سرکاری وسائل کا ضیاع، ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا وزیر اعلی گلگت بلتستان

urdu news, Gilgit baltistan news

گلگت بلتستان میں ایجوکیشن فیلو پروگرام کا خاتمہ، ایجوکیشن میں سنگین خدشات، ناقص منصوبہ بندی ، غیر منصفانہ تقسیم ، سرکاری وسائل کا ضیاع، ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا وزیر اعلی گلگت بلتستان
رپورٹ، 5 سی این نیوز
گلگت بلتستان میں ایجوکیشن فیلو پروگرام کا خاتمہ، ایجوکیشن میں سنگین خدشات، ناقص منصوبہ بندی ، غیر منصفانہ تقسیم ، سرکاری وسائل کا ضیاع، ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا وزیر اعلی گلگت بلتستان ، 29 نومبر 2024 کو گلگت بلتستان کے چیف منسٹر سیکریٹریٹ سے ایک اہم ہدایت جاری کی گئی جس میں ایجوکیشن فیلو پروگرام کے حوالے سے سنگین خدشات پر روشنی ڈالی گئی۔ یہ پروگرام ان دور افتادہ علاقوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا جہاں شرح خواندگی انتہائی کم ہے۔ تاہم، اس کے نفاذ نے تنازعات اور مایوسی کو جنم دیا۔

ناقص منصوبہ بندی کی نقاب کشائی
چیف منسٹر کے دفتر میں ایک اہم بریفنگ کے دوران، محکمہ تعلیم کے اہم افسران، جن میں ڈائریکٹر جنرل اسکول ایجوکیشن اور ڈائریکٹر ایجوکیشن دیامر ریجن شامل تھے، کو ایجوکیشن فیلوز کی تقسیم کے طریقہ کار کی وضاحت کے لیے طلب کیا گیا۔ اس اہم پروگرام کے باوجود، افسران تقسیم کے معیار اور طریقہ کار کے بارے میں تسلی بخش وضاحت دینے میں ناکام رہے۔
چیف منسٹر گلگت بلتستان نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام بنیادی طور پر دور دراز علاقوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے یہ مقصد حاصل نہیں ہو سکا۔ اس کے نتیجے میں سرکاری وسائل کا ضیاع، عوامی ناراضگی، اور غیر منصفانہ تقسیم جیسے مسائل پیدا ہوئے۔
فوری اقدامات کا حکم
ان خامیوں کے پیش نظر، چیف منسٹر نے درج ذیل اقدامات کا حکم دیا:
1. پروگرام کا فوری خاتمہ: ایجوکیشن فیلو پروگرام کو فوراً بند کیا جائے۔
2. ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی: ناقص انتظام کے ذمہ دار افسران کے خلاف گلگت بلتستان سول سرونٹس (کارکردگی اور نظم و ضبط) قوانین 2011 کے تحت سخت تادیبی کارروائی کی جائے۔
شعبہ تعلیم کے لیے اثرات
یہ فیصلہ تعلیم کے شعبے میں شفاف اور مؤثر حکمرانی کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ پروگرام کے اختتام کے باوجود، دور دراز علاقوں میں تعلیمی مساوات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو اس خلا کو پُر کرنے کی ضرورت ہے۔
اصلاحات کی ضرورت
یہ صورتحال گلگت بلتستان کی حکومت کے لیے اپنی حکمت عملیوں اور پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ ایسے پروگراموں کی کامیابی کے لیے شفاف منصوبہ بندی، منصفانہ نفاذ، اور مضبوط نگرانی ضروری ہے۔
چیف منسٹر کی مضبوط موقف اس بات کی یاد دہانی ہے کہ تعلیم محض ایک خدمت نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک زندگی کی لکیر ہے۔ اس ناکامی سے سبق حاصل کرتے ہوئے، اب توجہ ایسے پائیدار اور منصفانہ حل کی طرف مبذول کرنی چاہیے جو گلگت بلتستان کے تعلیمی معیار کو بہتر بنائیں
urdu news, Gilgit baltistan news
شگر، اے کے آر ایس پی کی جانب سے سکولوں کے اساتذہ اور محکمہ صحت کے سٹاف کو جاری تین روزہ ایک سی ڈی تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئے۔

ممبر گلگت بلتستان اسمبلی وزیر محمد سلیم نے پاکستان نیوی وار کالج لاھور میں پاکستان نیوی کے زیر اہتمام ساتواں میری سکیورٹی ورکشاپ میں شرکت کی

بیرسٹر سیف کا فیک نیوز کے حوالے سے سخت موقف، وفاقی وزیر اطلاعات کو تنقید کا نشانہ بنایا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں