urdu news, Gilgit baltistan news 0

گلگت بلتستان ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے اپنے مطالبات کی حصول کیلئے ڈٹ گئے۔ گلگت بلتستان کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین گزشتہ کئی سالوں سے متعدد سنگین مسائل کا شکار ہیں
رپورٹ، 5 سی این نیوز
گلگت بلتستان ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے اپنے مطالبات کی حصول کیلئے ڈٹ گئے۔ گلگت بلتستان کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین گزشتہ کئی سالوں سے متعدد سنگین مسائل کا شکار ہیں، جن کی وجہ سے ان کے پیشہ ورانہ اور مالی حالات انتہائی دگرگوں ہیں۔ ملازمین نے اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ ذیل میں ملازمین کے اہم مسائل اور مطالبات کی تفصیل دی گئی ہے:ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین گزشتہ 17 سالوں سے ترقی (پروموشن) سے محروم ہیں۔ اس طویل عرصے کے دوران ملازمین کی پیشہ ورانہ ترقی مکمل طور پر تعطل کا شکار ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف ان کا حوصلہ پست ہوا بلکہ مالی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کے کیریئر کی ترقی کے مواقع روکے جانے سے ان کی محنت اور لگن کو شدید دھچکا لگا ہے۔ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی تنخواہیں انتہائی کم ہیں۔ ایک سپاہی کی تنخواہ محض 35 سے 40 ہزار روپے ماہانہ ہے، جو موجودہ مہنگائی کے تناظر میں زندگی کے بنیادی اخراجات پورے کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ اس کے علاوہ، ملازمین کو کسی قسم کا الاؤنس (مثلاً ڈیلی الاؤنس، راشن الاؤنس، رسک الاؤنس وغیرہ) فراہم نہیں کیا جاتا، جو کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں ایک واضح ناانصافی ہے۔گلگت بلتستان مستقل ملازمین ایکٹ 2020 کے پاس ہونے کے باوجود، دس سال یا اس سے زائد عرصے سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو مستقل نہیں کیا گیا۔ یہ ملازمین اپنی خدمات کے باوجود غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں، جو ان کے پیشہ ورانہ استحکام اور ذہنی سکون کے لیے نقصان دہ ہے۔ ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ایکٹ پر فوری عمل درآمد کیا جائے تاکہ انہیں مستقل ملازمت کا تحفظ حاصل ہو سکے۔ ملازمین کو نہ صرف بنیادی تنخواہوں میں اضافے کی ضرورت ہے بلکہ وہ دیگر الاؤنسز سے بھی مکمل طور پر محروم ہیں۔ ڈیلی الاؤنس، راشن الاؤنس، رسک الاؤنس یا دیگر کسی قسم کا مالی تعاون نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین کی معاشی حالت انتہائی نازک ہے۔ یہ صورتحال ملازمین کے لیے شدید پریشانی کا باعث بن رہی ہے، کیونکہ وہ اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ پاکستان کے تمام صوبوں میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی پوسٹس (کنسٹیبل سے ای ٹی او تک) اپ گریڈ کی جا چکی ہیں، اور اس اقدام کی گلگت بلتستان کی کابینہ نے بھی منظوری دی ہے۔ تاہم، گلگت بلتستان میں اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، جو کہ ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک کا واضح ثبوت ہے۔ ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ پوسٹ اپ گریڈیشن کے فیصلے پر فوری عمل کیا جائے تاکہ وہ دیگر صوبوں کے ملازمین کے برابر مراعات حاصل کر سکیں۔

urdu news, Gilgit baltistan news

50% LikesVS
50% Dislikes

گلگت بلتستان ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے اپنے مطالبات کی حصول کیلئے ڈٹ گئے۔ گلگت بلتستان کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین گزشتہ کئی سالوں سے متعدد سنگین مسائل کا شکار ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں