روحوں سے معافی. پروفیسر قیصر عباس
روحوں سے معافی
urdu news, Forgiveness from the spirits
پاکستان وہ واحد ملک ہےجہاں اکثر معجزات رونما ہوتے رہتے ہیں۔پاکستانی سیاست اتنی بے رحم ہے کہ یہاں ان لوگوں سے بھی سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے جو کبھی خون کے پیاسے ہوا کرتے تھے ۔پھر فلک نے وہ منظر بھی دیکھاجب خون کے پیاسے سیاسی کھلاڑی شیر وشکر ہوگئے۔28مئی کو یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے فرمایا “ملک کو اب معاشی قوت بنائیں گے ،آج کے دور میں معاشی قوت بننا ہی ایٹمی قوت بننا ہے،دشمن کی کوشش ہے کہ فوج اور قوم کو لڑا دے ،قوم کا اتحاد ہی اصل جوہری قوت ہے۔”(یاد رہے یہاں قوم سے مراد حکومتی اتحاد ہے)۔لیکن ہر دلعزیز وزیر اعظم نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ ملک عزیز معاشی قوت بنے گا تو کیا IMFکے قرضوں اور دوست ممالک کے قرضوں کو ری شیڈول کروا کے بنے گا یا اس کے بنا ہی؟ان کا مزید کہنا تھا کہ “اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے کسی سپر پاور کی دھمکیوں کی پروا نہیں کی اور نہ اربوں ڈالر کی پیش کش انہیں آہنی ارادے سے ہٹا سکی ۔”حالانکہ کہ تاریخ شاہد ہے یہ ایٹمی دھماکے شدید عوامی دباوٴ کی وجہ سے کئے گئے تھے ۔بقول مرحوم مجید نظامی کہ “میاں صاحب ایٹمی دھماکے کر دیں ورنہ عوام آپ کی حکومت کا ڈھرن تختہ کردے گی “۔اب چونکہ وزیر اعظم یہ کریڈٹ اپنے برادر اکبر میاں نواز شریف کو دینا چاہتے ہیں تو انہیں کون روک سکتا ہے؟کیونکہ موصوف مسند اقتدار پہ جلوہ افروز ہیں وہ اپنی جنبش نظر سے دن کو رات اور رات کو دن ثابت کر سکتے ہیں بقول حسرت موہانی
خرد کا نام جنوں پڑ گیا، جنوں کا خرد
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
urdu news, Forgiveness from the spirits
لبرٹی چوک میں یوم۔تکبیر کی گولڈن جوبلی سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف صاحب نے بھی کم وبیش وہی باتیں کی جو ان کے برادار اصغر اور موجودہ وزیر اعظم کر چکے تھے۔انہوں نے فرمایا “پاکستان کو نفرت کی آگ میں جھونکنے والے،نوجوانوں کے مکروہ عزائم اور پاکستان کو کئی سال پیچھے ددھکیلنے والے بے نقاب ہوگئے،ہم نے دھمکیوں کو نظر انداز کرکے ایٹمی دھماکے کئے یہ ہے اصل”ایبسولیوٹلی ناٹ”،اللہ نے یہ ملک 9مئی کے سیاہ دن کے لِے نہیں دیا۔یہاں پر ایک اور وضاحت ضروری ہے کہ 9مئی کو جو کچھ ہوا وہ قابل مزمت ہے۔یہ بات درست ہے کہ یہ ملک 9مئی کے لِے نہیں بنا مگر ادب کے ساتھ گزارش ہے کہ یہ ملک لوٹ مار اور کرپشن کے لئے بھی نہیں بنایہ اس لئے بھی نہیں بنا کہ حکومت اس ملک میں کی جائے مگر جائیدادیں باہر بنائیں جائیں اور نہ اس لئے بنا ہے کہ کاروبار دوسرے ممالک میں کئے جائیں اور حکومت اس ملک میں کی جائے ۔اور نہ ہی اس لئے بنا ہے کہ غریب عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے سرائے محل اور ایون فیلڈ جیسے پر تعیش محل بنائیں جائیں۔میاں صاحب کا مزید کہنا تھا کہ” یہ ملک گھیراوٴ جلاوٴ کے لئے بھی نہیں بنا،پاکستان ترقی اور خوشحالی کے لئے دیا گیا،9مئی اور 28مئی الگ الگ تاریخی علامتیں ہیں ایک تاریخ تباہی ہےاور دوسری تاریخ ناقابل تسخیر کی علامت ہے”۔لیکن زیادہ وقت نہیں گزرا جو زبان میاں صاحب جنرل باجوہ کے بارے استعمال کرچکے ہیں وہ سب جانتے ہیں جس کی وجہ سے میاں صاحب کی تقریروں کو پاکستان میں نشر کرنے پر پابندی لگا دی۔دوسری طرف مسلم لیگ نون کی چیف آرگنائز اور میاں صاحب کی دختر نیک اختر نے بھی عمران خان پر کڑی نقید کی ہے انہوں نے فرمایا ہے”فتنہ سب کچھ جلا کے کہتا ہے دہشت گردی کے مقدمات کیوں بنائے؟،نو مئی کو ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا،وہ مناظر پاکستان میں دیکھے گئے جو افغانستان یا جنگ زدہ علاقوں میں دیکھے جاتے ہیں ،ذوالفقار علی بھٹو،سائنس دانوں ایٹمی معماروں کو سلام جنہوں نے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا ،قومی سلامتی کے اداروں اور پاک فوج کو سلام،کلنٹن نواز شریف کو پانچ ارب ڈالر دے رہا تھا نواز شریف نے کہا میں اپنی قوم کے ساتھ وفا کروں گادوسری طرف ایک گیڈر نے امریکی سنیٹرز کے پاوں پکڑ لئے انہیں کہتا ہے ان کی حمایت میں بیان دو،جوشخص معاشرے میں بگاڑ پیدا کرے کیا وہ آپ کا خیر خواہ ہوسکتا ہے؟بچوں کو دہشت گردی کی ترغیب دی گئی ان بچوں کے والدین عدالتوں کے باہر دھکے کھا رہے ہیں جب کہ اپنے بچے لندن میں رنگ رلیاں منا رہےہیں۔یاد رہے موصوفہ کے اپنے بھائیوں کو جب پاکستانی عدالتوں نے سمن کیا تھا تب انہوں نے یہ موقف اپنایا تھا کہ “ہم برطانوی شہری ہیں نا کہ پاکستانی اس لئے پاکستانی قانون ہم پر پاکستانی قانون کے دائرہ اختیار میں نہیں آتےنہیں۔رہ گئی بات سائنس دانوں اور بھٹو صاحب کو سلام کرنے کی ۔محترمہ کے والد گرامی قدر نے اسی بھٹو کی بیٹی کے ساتھ کیا سلوک روا رکھا یہ سب تاریخ میں رقم ہے اور تاریخ کا ہر طالبعلم جانتا ہے کہ جنرل ضیاءالحق کے جنازے پر کھڑے ہو کر ان کے نامکمل مشن کو مکمل کرنے کی بات کس نے کی تھی؟بھٹو کو سلام لازمی کریں مگر تاریخ بھی لازمی پڑھیں اس لئے بھٹو صاحب کو سلام کرنے سے بات نہیں بنے گی ہوسکے تو بھٹو اور اس کی بیٹی کی روحوں سے معافی بھی مانگ لیں۔
urdu news, Forgiveness from the spirits