شگر بھر میں چہلم امام حسین علیہ السلام مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی، سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے
شگر بھر میں چہلم امام حسین علیہ السلام مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی، سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے
urdu new
رپورٹ ، عابد شگری 5 سی این نیوز ویب
شگر بھر میں چہلم امام حسین مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی ۔امسال شگر سنٹر اور چھورکاہ میں یوم عاشور کی طرز پر منایا گیا اور حسینی ہال شگر اور جامع مسجد صاحب الزمان جھورکاہ میں اختتام پذیر ہوگیے اس سلسلے میں مجلس عزا حسینیہ امام بارگاہ مرکنجہ اور امام بارگاہ مشن پی پائین میں منعقد ہوئی جس سے معروف عالم دین شیخ مبارک علی عارفی اور شیخ نثار مہدی حیدری نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ملت تشیع اس وقت مشکل حالات سے گزرہے ہے اکبر چترالی نے ایک بل کرایا ہے اس بل سے سب پریشان ہے ہمیں اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے یہ بل صرف تشیع کے خلاف نہیں بلکہ محبین اہلبیت کے خلاف ہے اس میں اہلسنت بھی شامل ہے مولانا چترالی اس طرح کے ہزاروں بل پاس کرتے جائیں ہمیں کو ئی نقصان نہیں ہوگا تمارے بل سے پارہ ہوے ملت تشیع ایک ہوا ہے بل کو ملت تشیع کے خلاف لایا تھا اس سے ملت کو نقصان نہیں بلکہ اتحاد کے ذریعے فائدہ ہوا ہے جوانوں سے اپیل ہے اظہار نارضگی بھی سلیقے سے کرو کیونکہ نازیبا الفاظ اور گالم گلوچ سیرت ائمہ نہیں ہے ہمیں دشمن کی جانب سے مختلف انداز میں کی جانے والی سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا ۔ملت تشیع پر شرک کے فتوے لگارہے ہیں اہلسنت کے مولویوں کو یہی درس ملا ہوگا کہ کلمہ گو مسلمانوں کو مشرک کہا جاے تاہم ملت تشیع کھبی بھی کلمہ گو مسلمان کو مشرک نہیں کہتے ہیں کیونکہ ہمارے اسلام محمد ہے اور تمہارے پاس اسلام ابو صفیان موجود ہے اگر ہم نے شرک کے فتویٰ جاری ہونے کا کوئی موقع فراہم ہو تو بلکل جائز نہیں ہے ائمہ سے خدا مقدم ہے افسوس کا مقام یہ ہے کہ جسے توحید کی بنیاد مقصد ہی معلوم نہ ہو وہ بھی شرک کے فتویٰ جاری کرنے لگے ہیں ہمیں سوچنا ہوگا اس بارے میں ۔اختلاف نظر شرعی اور قانونی حق ہے تاہم جوش کے بجاے ہوش سے کام لینا ہوگا قاضی نثار کی وجہ سے اہلسنت کو کچھ نہ کہنا کیونکہ اہلسنت محب اہلبیت ہے بل پیش کرنے والا اہلسنت نہیں ہے بلکہ تکفیری اور ناصبی ہے ان کے اڑ میں اہلسنت کو ہرگز برا بھلا نہ کہیں ۔اہلسنت کے علما سے کہتا ہوں کہ ہم صحابہ کو کچھ نہیں کہتے اپ لوگ سامنے ائیں اور فلاں فلاں افراد کی دین اسلام کے لیے دی جانے والی قربانیاں پیش کریں جو کام اس وقت کے یذید نہ کرسکا تو اج کے یذید کہاں سے کرسکیں گے ہم اسلام کے لیے صرف امام حسین کی جانب سے دی جانے والی قربانی کا ذکر کریں گے جو کہ کافی ہے اپ ہم سے کہتے ہیں کیوں روتے ہیں ہم اپ سے سوال کرتے ہیں پیغمبر کے جگر حسین کو بے گناہ قتل پر اپ کیوں نہیں روتے
حسین کے مجالس میں ذکر حسین کے سوا ہمارے پاس ٹائم ہی نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس ان افراد کی اہمیت ہی نہیں ہے اور ہم ان کا نام لینا ہی پسند نہیں اس لیے ہم انہیں کیوں اہمیت دیں
urdu news, Chehlam Imam Hussain (AS) was celebrated with religious devotion and respect in Shagarbhar, strict security arrangements were made.