گلگت بلتستان ،استور ضمنی الیکشن ، کس کا پلڑا بھاری ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق عوام کا مجموعی سوچ و تجزیہ،
گلگت بلتستان ، استور ضمنی الیکشن ، کس کا پلڑا بھاری ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق عوام کا مجموعی سوچ اور تجزیہ.
Urdu news, by election in Astore Halaqa 1
5 سی این نیوز ویب،
استور میں ضمنی انتخاب کا معرکہ، تمام تر آزاد تجزیوں اور سرویز کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار کے واضح لیڈ سے جیتنے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔ سابق وزیراعلی کے خلاف انتقامی کارروائیاں، میگا منصوبے اور چیرمین عمران خان کا بیانیہ و مقبولیت انتخابی مہم میں بھرپور طریقے سے اپنا اثر دکھا چکے ہیں۔
9 ستمبر 2023 کو ضلع استور کے حلقہ 1 میں ضمنی انتخاب کے بڑا دنگل سجے گا۔
یوں تو حکومتی مشینری کے زعم پر سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن اور سابق اپوزیشن لیڈر نے اپنے امیدواروں کے لئے آخری کچھ دنوں میں بڑی مشقت کی لیکن سب سے متاثرکن اور بھرپور انتخابی مہم سابق وزیراعلی و صوبائی صدر پی ٹی آئی گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے اپنی جماعت کے امیدوار جسٹس(ر) خورشید خان کے لئے چلائی
جہاں ن لیگ و پی پی پی حکومتی طاقت پر اپنے تئیں عوام کو راغب کرنے میں مصروف دکھائی دئے وہاں پی ٹی آئی امیدوار کو تین مرکزی وجوہات کی بنا پر بھرپور عوامی پزیرائی ملی۔ سب سے پہلے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا ملک گیر بیانیہ اور ان کی تاریخی مقبولیت کے اثرات ضلع استور کے حلقہ 1 میں بھی دیکھنے کو ملے۔ اس کیساتھ سابق وزیراعلی خالد خورشید خان کا اپنے قائد کیساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنا اور اس پاداش میں وزارت اعلی کی قربانی حلقہ 1 استور کے عوام کے دلوں میں گھر کر گئی ہے۔ بظاہر یوں لگتا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف کی گئی تمام تر سازشوں اور سیاسی انتقامی کارروائیوں کا بھرپور جواب انتخاب کے روز آئے گا۔
اس کیساتھ سابق وزیراعلی نے نہ صرف حلقہ 1 بلکہ پورے استور اور بلتستان کے لئے استور ویلی روڈ، بوبن شغرتھنگ روڈ اور کالا پانی روڈ جیسے تاریخی میگا منصوبےقلیل وقت میں منظور کروائے جن میں استور ویلی روڈ پر کام بھی جاری ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے ان کارناموں کے جواب میں ن لیگی و پی پی پی امیدواروں کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ جس کے سبب حلقے کی عوام پی ٹی آئی امیدوار کے حق میں نظر آرہے ہیں۔
تیسرا اہم پہلو پی ٹی آئی امیدوار کا ذاتی اثرورسوخ بھی اہم حیثیت کا حامل ہے۔ جج (ر) خورشید خان نے حلقے کے بڑے کے ناطے یہاں کے لوگوں کی بھرپور خدمت کی ہے اور ہر غریب و نادار کا حوصلہ بنے ہیں جس کی وجہ سے حلقے کی عوام میں ان کے لئے خاص محبت و لگاؤ پایا جاتا ہے۔
ان بڑے عوامل اور مخالفین کے پاس انتخابی بیانیے اور کارکردگی کی عدم موجودگی کے باعث آمدہ ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی امیدوار کی بڑی لیڈ سے جیت کے واضح امکانات نظر آرہے ہیں۔ جس کا اشارہ تمام تر آزاد تجزیوں اور سرویز میں بھی دیکھا گیا ہے۔