بلتستان یونیورسٹی پروجیکٹ سائیڈ کنٹریکٹر کی سستی ، مینجمنٹ ٹیم نے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا
بلتستان یونیورسٹی پروجیکٹ سائیڈ کنٹریکٹر کی سستی ، مینجمنٹ ٹیم نے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کر لیا
رپورٹ، عابد شگری 5 سی این نیوز
کنٹریکٹر کی جانب سے تاخیری حربے قبول نہیں ، پروجیکٹ پر کام مکمل کیا جائے مزید تاخیر برداشت نہیں کر سکتے۔
ڈیڈ لائن تک کام مکمل نہیں ہوا تو پیپرا رولز اور کنٹریکٹ کے مطابق کاروائی کی جائے گی ۔ انتظامیہ
کنٹریکٹر کی سستی کے باعث فیکلٹی اور انتظامیہ کی مشکلات بڑھ گئی ہیں ۔ انتظامیہ
ایڈوانس پے منٹ لینے والے کنٹریکٹرز اپنی کارکردگی دکھائیں ۔ انتظامیہ
ورک ڈن پہ پیمنٹ ہو گی ، یونیورسٹی کسی بھی وقت پیمنٹ کرنے کی اہلیت رکھتی ہے ، انتظامیہ
تاخیری حربے اب برداشت نہیں ، عوامی نوعیت کے پروجیکٹ میں مزید کوتاہی برداشت نہیں کی جائے ۔
انتظامیہ
اس پروجیکٹ سے یہاں کی نسلوں کا مستقبل جڑا ہوا ہے انتظامیہ
ٹیم نے مین روڈ پیٹرول پمپ سے یونیورسٹی تک جانے والی روڈ کا بھی جائزہ لیا
چیف سیکریٹری کو اس روڈ کی پیچیدگیوں کا اندازہ ہے 15مئی تک روڈ کو قابل استعمال بنایا جائے گا ڈپٹی کمشنر سکردو کی یقین دہانی ۔
یونیورسٹی آف بلتستان سکردو سکردو “مینجمینٹ ٹیم” ،اور “فیکلٹی” نے یونیورسٹی آف بلتستان سکردو پروجیکٹ سائیڈ کا تفصیلی دورہ کیا ، ٹیم نے پروجیکٹ سائیڈ پر کام کی رفتار کا بغور جائزہ لیا ، مینجمینٹ اور فیکلٹی نے کنٹریکٹرز کی جانب سے کام کی رفتار میں سستی پر شدید برہمی اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کنٹریکٹرز کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔ مینجمینٹ نے فیصلہ کیا کہ جہاں جہاں کنٹریکٹر کی جانب سے سستی کا مظاہرہ کیا گیا ہے وہاں فوری اور سخت ایکشن لیا جائے گا ۔ ٹیم نے پروجیکٹ سائیڈ کے مختلف حصوں کا تفصیلی دورہ کیا اور کنٹریکٹر کی جانب سے کی جانے والی کوتاہی اور سستی کی نشاہدہی کی ، اور کنٹریکٹر کی جانب سے بے جا تاخیر اور سستی کو ناقابلِ برداشت قرار دیا۔ ٹیم نے فیصلہ کیا کہ کنٹریکٹرز کے ورک ڈن کی پیمنٹ یونیورسٹی کی جانب سے بروقت کی جائے گی جو بھی کنٹریکٹر کام مکمل کر رہا ہے اسے یونیورسٹی کی جانب سے بروقت ادائیگیاں کی جا رہی پیمنٹ کا کوئی ایشو نہیں ،یونیورسٹی آج اور آج کے بعد کسی بھی وقت کام مکمل کرنے والوں کی جتنی بھی رقم بنتی ہے وہ ادا کرنے کو تیار ہے، البتہ جن کنٹریکٹرز نے ایڈوانس پیمنٹس لی تھیں وہ اپنی کارکردگی بھی دیکھائیں اور اس کا کام پہلے مکمل کریں اور اس کے بعد مزید کام مکمل کر کے پیمنٹ لینے کے لیے یونیورسٹی سے رابطہ کریں ، یونیورسٹی تکمیل شدہ کاموں کی پیمنٹ کرنے کی پوزیشن میں ہے اور پیمنٹ کرنے کے لیے تیار بھی ہے ، مینجمینٹ نے موقع پر ہدایات جاری کیں کہ جن جن کنٹریکٹرز نے کام میں سستی اور کاہلی دیکھائی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے پروجیکٹ سائیڈ پر کنٹریکٹر کی جانب سے گزشتہ ایک سال سے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، وہ پہلے ہی یونیورسٹی سے کافی وقت لے چکے ہیں انہیں نہ مزید وقت دیا جا سکتا ہے نہ ہی تاخیر کی گنجائش ہے ، تاخیری حربوں کو یونیورسٹی کسی صورت تسلیم نہیں کرے گی عوامی نوعیت کے اس عظیم پروجیکٹ میں سستی اور نااہلی علاقے ، اور یہاں کی عوام نوجوانوں اور طالب علموں کے لیے نیگ شگون نہیں اس وقت یونیورسٹی فیکلٹی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار ہے یونیورسٹی انتظامیہ بلتستان ڈویژن کے چاروں اضلاع کے طلبہ کو گھر کی دہلیز پر تعلیم کی جدید سہولیات فراہم کرنے کی خواہاں ہے اس خواب کو پورا کرنے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک جدید عمارت کی ضرورت ہے جو کنٹریکٹر کی سستی کی وجہ سے انتظامیہ کو مل نہیں پا رہی جس کے باعث بلتستان ڈویژن کے طلبہ کو گھر کی دہلیز پر اعلی تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو پا رہا ۔ کنٹریکٹر کو کام کی تکمیل کے لیے ڈیڈ لائن دی گئی ہے اگر مقررہ تاریخ تک کنٹریکٹر کی جانب سے کام مکمل نہیں کیا گیا تو پیپرا رولز اور کنٹریکٹ کے مطابق کنٹریکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے گی ٹیم نے مین روڈ پیڑول پمپ سے یونیورسٹی سائیڈ تک جانے والی روڈ کا بھی جائزہ لیا اور اس سلسلے ڈپٹی کمشنر سکردو سے بھی بات کی ، اس ضمن میں بقول ڈپٹی کمشنر سکردو کے ” چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کو اس روڈ کے حوالے سے پہلے ہی علم ہے وہ اس روڈ کی پیچیدگیوں سے باخبر ہیں اور انہوں نے ہدایات جاری کیں ہیں کہ 15 مئی تک روڈ یونیورسٹی کے لیے قابلِ استعمال بنایا جائے گا” ،پروجیکٹ سائیڈ کا دورہ کرنے والوں میں رجسٹرار یونیورسٹی آف بلتستان سکردو وسیم اللہ جان ملک ،خزانچی یونیورسٹی آف بلتستان سکردو محمد اقبال ، ایسوی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر غلام رضا ،ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر ذاکر حسین ذاکر ، ایڈیشنل خزانچی محمد عسکری ،ڈپٹی خزانچی سید کرار حسین ،ڈپٹی رجسٹرار موسی علی ،اسسٹنٹ خزانچی غلام بنی ،غلام حیدر و دیگر شامل تھے ۔
کیا کرسٹیانو رونالڈو نے اپنی مشہور نمبر 7 جرسی کھو دی
گلگت بلتستان کے مسائل اور ریاست پاکستان کی ترجیحات، ثقلین نعیم
urdu news, Baltistan University project side contractor laxity, management team decided to take drastic action