وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں خارجی ہاتھوں کا بخوبی علم ہے، فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے کا وقت آچکا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں خارجی ہاتھوں کا بخوبی علم ہے، فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے کا وقت آچکا ہے۔
رپورٹ، 5 سی این نیوز
نیشنل ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کی ذمہ داری سنبھال لی ہے، سلامتی کونسل میں ہماری ذمہ داریاں دوسال کیلئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سرحد پار سے پاکستان پر چند دن پہلے حملہ ہوا، دشمن کے حملے کا منہ توڑ جواب دیا گیا، دشمن گھات لگائے بیٹھا ہے، پاکستان میں دہشتگردوں کےگھس بیٹھیے موجود ہیں، پاکستان کے خلاف سازشیں بنی جارہی ہیں، ہمیں خارجی ہاتھوں کا اچھی طرح علم ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں پتا ہے کون کون سے ممالک دہشتگردوں کو یہاں سپورٹ کررہے ہیں، ہمیں خارجی ہاتھوں کا بخوبی علم ہے،فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے کا وقت آچکا ہے، دفاعی اداروں سے مل کر دہشتگردوں کے خاتمے کا مربوط پلان بنانا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل محاذ پر پاکستان کے خلاف زہر اگلا جارہا ہے، پاکستان کے دوست نما دشمن باہر بیٹھ کر سوشل میڈیا پرمہم چلارہے ہیں،پاکستان کے خلاف مہم بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے، وہ جھوٹ کو سپورٹ کرتے ہوئے حقائق کو مسخ کررہے ہیں، جھوٹ کی بنیاد پر سوالیہ نشان اٹھائے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پر چڑھائی ہوئی رینجرز جوان شہید ہوئے جھوٹی خبریں بنائی گئیں ،سوشل میڈیا پر جھوٹ کا طوفان اٹھایا گیا، حالیہ وقتوں میں سوشل میڈیا پر جھوٹ کی ایسی مثالیں نہیں ملتیں، اگر روکا نہ گیا تو تمام کاوشیں دریا برد ہوجائیں گی،وفاقی اور صوبائی سطح پر سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم کا مقابلہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج ہم نے ان تمام معاملات پر سنجیدگی کے ساتھ گفتگو کرنی ہے، فوج اور پولیس کے جوان پاکستان کیلئے خون کا نذرانہ پیش کررہے ہیں، یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، جو لوگ شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں کرنا چاہتے ہیں وہ بہت بڑی بھول میں ہیں، پاکستان قائم ودائم رہے گا، مل کر چلیں گے تو اس فتنے کا خاتمہ کریں گے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے جائرے کے لیے ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی، اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ ، وفاقی وزراء سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور انسداد دہشتگردی کے آپریشنز کے نتائج پر غور کیا گیا، اجلاس میں پاک افغان سرحدی امور اور خوارجیوں کیخلاف آپریشنز پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
URDU NEWS
کرم امن معاہدہ ، لشکر کشی کرنے والوں کو دہشت گرد سمجھ کر کارروائی ہوگی. پختونخوا حکومت