ڈالر کے متبادل کرنسی پر تنازع: امریکی دھمکی اور برکس کا موقف
ڈالر کے متبادل کرنسی پر تنازع: امریکی دھمکی اور برکس کا موقف
رپورٹ، 5 سی این نیوز
ڈالر کے متبادل کرنسی پر تنازع: امریکی دھمکی اور برکس کا موقفامریکہ کے نو منتخب صدر نے برکس اتحاد کے ڈالر کے متبادل کرنسی لانے کے منصوبے پر سخت ردعمل دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق، صدر نے برکس ممالک کو خبردار کیا کہ اس اقدام کے نتیجے میں ان ممالک کو امریکی معیشت میں شدید نقصانات اور سخت تجارتی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکی موقف
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ برکس ممالک ڈالر کے متبادل کرنسی کی حمایت سے باز رہیں، ورنہ امریکی منڈیوں تک رسائی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر 100 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت میں ڈالر کی حیثیت کو کم کرنے کی کوئی بھی کوشش امریکہ کے لیے ناقابل قبول ہوگی۔
برکس ممالک کا منصوبہ
برکس اتحاد، جس میں برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، طویل عرصے سے عالمی تجارت میں امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنی کرنسی کے استعمال پر غور کر رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں عرب امارات، ایران، مصر، اور ایتھوپیا کی شمولیت سے برکس مزید مضبوط ہوا ہے، اور ان ممالک کے درمیان مقامی کرنسیوں میں تجارت کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے۔
ممکنہ اثرات
ماہرین کے مطابق، برکس ممالک کا یہ اقدام نہ صرف عالمی معیشت میں بڑی تبدیلیاں لا سکتا ہے بلکہ امریکہ کے ساتھ ان کے تجارتی تعلقات کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ دوسری جانب، امریکی دھمکیوں کے باعث یہ تنازعہ مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، جس سے عالمی منڈیوں میں بے یقینی کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
یہ تنازع عالمی تجارت کے نظام پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے، جہاں امریکہ اور برکس ممالک کے درمیان کشیدگی سے نئی معاشی صف بندیوں کا آغاز ہو سکتا ہے۔ Urdu News
پاکستان میں یو اے ای کا 53 واں یومِ آزادی جوش و جذبے سے منایا گیا