حکومت اور مظاہرین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا، وزیرداخلہ نے خفیہ ہاتھ کو صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار ٹھہرا دیا
حکومت اور مظاہرین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا، وزیرداخلہ نے خفیہ ہاتھ کو صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار ٹھہرا دیا
رپورٹ، 5 سی این نیوز
حکومت اور مظاہرین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا، وزیرداخلہ نے خفیہ ہاتھ کو صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار ٹھہرا دیا، وزیرداخلہ محسن نقوی نے مظاہروں کے دوران ہونے والے جانی نقصان اور خفیہ ہاتھ کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح جانی نقصان سے بچنا ہے، لیکن حالات میں خرابی کا ذمہ دار ایک خفیہ ہاتھ ہے جو پی ٹی آئی قیادت کو بھی قابو میں رکھ رہا ہے۔
اہم نکات:
مظاہروں کے دوران 4 شہادتیں، جن میں 3 رینجرز اور 1 پنجاب پولیس اہلکار شامل ہیں، جبکہ کئی افسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کی پیشکش کی اور سنگجانی میں مظاہرین کو جگہ فراہم کرنے کی تجویز دی، لیکن معاملات کو ایک خفیہ قیادت نے بگاڑ دیا۔
مظاہرین کے پاس ہزاروں آنسو گیس کے شیلز موجود ہیں، جنہیں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے فراہم کیا گیا۔
وزیرداخلہ کا بیان
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ “ہم کسی بھی صورت گولی کا جواب گولی سے دینے کے حق میں نہیں، لیکن فسادات کے پیچھے چھپا خفیہ ہاتھ پاکستان کا خیرخواہ نہیں۔ وہ نہ صرف پی ٹی آئی قیادت کو قابو میں رکھ رہا ہے بلکہ ملک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے وسائل مظاہرین کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، اور ان کی قیادت میں واضح اختلافات نظر آ رہے ہیں، جو خفیہ ہاتھ کے عزائم کو ظاہر کرتے ہیں۔
مظاہرین کی حرکات:
– مظاہرین کے کئی قافلے خیبرپختونخوا سے آئے، جبکہ پنجاب سے شرکت نہ ہونے کے برابر رہی۔
– آنسو گیس کے شیلز عام شہریوں کو دستیاب نہیں، جو ثابت کرتا ہے کہ یہ وسائل سرکاری سطح پر فراہم کیے گئے۔
Urdu News
ڈی چوک پر رات گئے حالات کشیدہ، ایک نامعلوم گاڑی نے چار رینجر اہلکار کو کچل دیا.