محکمہ نارکوٹکس کنٹرول’ سماجی تنظیم سیڈو اور روپانی فاونڈیشن نے یاسین ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے ” تمباکو اور منشیات کا استعمال’ زندگی کا زوال” کے عنوان سے سیمنار منعقد ہوا۔
محکمہ نارکوٹکس کنٹرول’ سماجی تنظیم سیڈو اور روپانی فاونڈیشن نے یاسین ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے ” تمباکو اور منشیات کا استعمال’ زندگی کا زوال” کے عنوان سے سیمنار منعقد ہوا۔
رپورٹ،عابد شگری 5 سی این نیوز
محکمہ نارکوٹکس کنٹرول’ سماجی تنظیم سیڈو اور روپانی فاونڈیشن نے یاسین ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے ” تمباکو اور منشیات کا استعمال’ زندگی کا زوال” کے عنوان سے سیمنار منعقد ہوا۔ سوشل ویلفیئر سیکریٹریٹ میں منعقدہ سیمنار کے مہمان خصوصی محکمہ سماجی بہبود و امور نوجوانان کے سابق سیکریٹری مومن جان تھے۔ سیکریٹری ریٹائرڈ مومن جان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی یوتھ کل کے لیڈر ہیں۔ بچے اور بچیاں اپنے اندر لیڈر شپ کوالٹی پیدا کریں۔ لیڈر وہ نہیں جو سڑکیں اور عمارتیں بنائیں بلکہ لیڈر وہ ہوتا ہے جو قوم کے بچوں کو ویژن دے تاکہ وہ مستقبل میں اپنی قوم کو سنبھال سکے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ منشیات کی لعنت سے اپنے آپ کو اور معاشرے کو بچائے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مختلف مسائل ہیں جن میں تمباکو اور دیگر منشیات سے فہرست ہے۔ ہم نے منشیات فروشوں کی نشاندہی کرنا ہے ورنہ ہمارا قصہ صرف داستانوں تک محدود ہوگا۔ بچے اپنے والدین کے لئے مشکل پیدا نہ کریں۔آج سے ہم تہیہ کریں کہ ہم نے منشیات کے خلاف ہر اول دستے کا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے منشیات کے روک تھام کے لئے کی جانے والے اقدامات پر نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ اور ڈائیریکٹر سید یاسر حسین کی تعریف کی۔ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید یاسر حسین نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سیمنار کا مقصد یوتھ کے ذریعے سے شعور و آگاہی اجاگر کرنا ہے تاکہ منشیات اور تمباکو سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے طلباء و طالبات اپنے اردگرد ماحول میں منشیات کی روک تھام میں اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی اور دیگر منشیات سے ہونے والے نقصانات سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے تعلیمی اداروں میں سیمنارذ منعقد کروائی جائیں رہی ہیں تاکہ طلبہ میں آگاہی پیدا ہو سکے اور تمباکو نوشی کے نقصانات سے بچا جاسکے منشیات اور تمباکو کے خلاف آگاہی سیشن کے انعقاد کا مقصد نوجوان نسل میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ اس موقع پر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کی ٹیچر میڈم مصباح نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف تقریبات میں منشیات کا کھلے عام استعمال کیا جاتا ہے۔ وہاں پر بچے’ نوجوان اثر لیتے ہیں۔ گھر اور ارد گرد کا ماحول دماغ پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ رشتوں کے بیچ میں اعتبار پروان چڑھاتا ہے۔ منشیات استعمال کرنے والے افراد سے صرف ایک فرد ہی نہیں بلکہ پورا معاشرہ متاثر ہو رہا ہے۔ ایک دفعہ نشے کا شکار ہوجائیں تو مختلف قسم کی برائیاں خصوصا لڑائی جھگڑے عام ہوتی ہیں نشے سے بچنے کے لیے زہنی اور نفسیاتی طور پر طاقتور ہونے کی ضرورت ہے۔ تمباکو کے خلاف کام کرنے والی سماجی تنظیم سیڈو کے کوآرڈنیٹر تمباکو نوشی کی وجہ سے خطرناک بیماریاں پھیلتی ہیں جو کہ بعد میں موت کا سبب بنتی ہیں انہوں نے کہا کہ سماجی تنظیم سیڈو تمباکو نوشی کے خلاف بر سر پیکار ہے اور دن رات کوششوں سے گلگت بلتستان اسمبلی سے اینٹی ٹوبیکو ایکٹ 2020ء منظور ہوا ہے جس پر فوری طور پر عملدرآمد وقت کی عین ضرورت ہے تاکہ تمباکو نوشی کو کنٹرول کیا جا سکے۔ سیمنار سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا سیمنار کے آخر میں شیلڈ اور سڑٹفکیٹس بھی تقسیم کئے گئے urdu news
9 مئی مقدمات جے آئی ٹی نے 16 پی ٹی آئی کارکنان کو بے گناہ قرار دے دیا
پاکستان اور مغربی ایشیا کے درمیان تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ