سپریم کورٹ ماحولیاتی آلودگی کے خلاف اقدامات پر تمام صوبوں سے رپورٹ طلب
سپریم کورٹ ماحولیاتی آلودگی کے خلاف اقدامات پر تمام صوبوں سے رپورٹ طلب
رپورٹ. 5 سی این نیوز
سپریم کورٹ کے 6 رکنی آئینی بنچ نے ماحولیاتی آلودگی کے سنگین مسئلے پر غور کرتے ہوئے صوبوں سے مکمل رپورٹ طلب کر لی۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں تشکیل شدہ بنچ نے کیس کی سماعت کا آغاز کیا، جس میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، اور جسٹس نعیم اختر بھی شامل ہیں۔
سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام ماحولیاتی مسائل پر تفصیل سے نظرثانی کی جائے گی۔ جسٹس مسرت ہلالی نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کی بے تحاشا تعمیرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھیت کھلیان ختم ہوتے جا رہے ہیں اور زمین زرخیز ہونے کے باوجود اسے غیر منصوبہ بندی کے ذریعے برباد کیا جا رہا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ماحولیاتی آلودگی صرف اسلام آباد نہیں، پورے ملک کا مسئلہ ہے اور گاڑیوں کے دھویں سمیت دیگر عوامل آلودگی میں اضافے کا باعث ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ابھی تک ماحولیاتی تبدیلی اتھارٹی کا چیئرمین کیوں تعینات نہیں کیا گیا؟ جسٹس نعیم اختر نے بھی زراعت اور کاشتکاروں کے تحفظ پر زور دیا۔عدالت نے ملک بھر میں جاری ماحولیاتی آلودگی کے مسائل پر سختی سے نوٹس لیتے ہوئے تمام صوبوں سے جامع رپورٹ طلب کی ہے۔ بنچ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی درخواست پر سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
urdu-news-552
توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں مسترد، فردِ جرم عائد کرنے کی تیاری
ایک ادبی نشست علی اکبر ناطق کے ساتھ، راہی شگری