نیوزی لینڈ نے چین کو ’پیچیدہ انٹیلی جنس مسئلہ قرار دے دیا، غیر ملکی مداخلت پر خدشات کا اظہار
نیوزی لینڈ نے چین کو ’پیچیدہ انٹیلی جنس مسئلہ قرار دے دیا، غیر ملکی مداخلت پر خدشات کا اظہار
رپورٹ، 5 سی این نیوز
نیوزی لینڈ کی خفیہ ایجنسی نے چین کو ایک ’پیچیدہ انٹیلی جنس مسئلہ‘ قرار دیتے ہوئے ملک میں بڑھتی ہوئی غیر ملکی مداخلت پر خبردار کیا ہے۔ نیوزی لینڈ سکیورٹی انٹیلی جنس سروس (NZSIS) کی رپورٹ کے مطابق، کئی ممالک نیوزی لینڈ میں ’بد نیتی پر مبنی سرگرمیوں‘ میں ملوث ہیں، جن میں چین کی سرگرمیاں خاص طور پر ’پیچیدہ اور فریب پر مبنی‘ ہیں۔ رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بیجنگ مقامی گروپوں میں رسوخ حاصل کرنے کے لیے فرنٹ آرگنائزیشنز کا استعمال کر رہا ہے، جس سے نیوزی لینڈ کی قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔
اہم نکات:
انٹیلی جنس خدشات
– NZSIS کی رپورٹ میں چین پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ مقامی گروپوں سے رابطہ قائم کرنے کے لیے فرنٹ آرگنائزیشنز کا استعمال کرتا ہے، جن کے اصل تعلقات، سمت اور فنڈنگ کے ذرائع چھپے ہوتے ہیں۔ یہ تنظیمیں بظاہر کمیونٹی کی بنیاد پر نظر آتی ہیں لیکن ان کا مقصد غیر ملکی اثر و رسوخ بڑھانا ہے۔
خارجہ پالیسی میں تبدیلی
– رپورٹ میں سخت زبان کا استعمال اس وقت کیا گیا جب نیوزی لینڈ کی نئی حکومت نے اپنی خارجہ پالیسی کو روایتی مغربی اتحادیوں کی طرف زیادہ جھکانا شروع کیا ہے۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں نیوزی لینڈ میں چین کے اثر و رسوخ پر زیادہ نظر رکھی جا رہی ہے، خاص طور پر حالیہ سائبر حملوں کے تناظر میں۔
سائبر سیکیورٹی کے خطرات:
– مارچ میں نیوزی لینڈ نے 2021 کے ایک سائبر حملے کا الزام ایک چینی ریاستی گروپ پر عائد کیا، جس نے حساس سرکاری کمپیوٹر سسٹمز میں دراندازی کی تھی۔ چین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے ناقدین کو واشنگٹن کی کٹھ پتلی قرار دیا۔
علاقائی اثر و رسوخ
– رپورٹ میں نیوزی لینڈ کی بحرالکاہل میں جغرافیائی حیثیت کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے وہ دوسرے ممالک کے لیے اثر و رسوخ بڑھانے کا ہدف بنتا جا رہا ہے، جس میں روس بھی شامل ہے۔ ایک واقعے میں، ایک نامعلوم ملک نے نیوزی لینڈ کی ایک مقامی کونسل سے رابطہ کیا اور ایک مخصوص مذہبی گروہ کو محدود کرنے کے بدلے کمیونٹی ایونٹ کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی پیشکش کی۔
urdu-news-200
بنگلہ دیش نے پاکستان کو تاریخی شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کر دیا