جنرل فیض کی گرفتاری کیا یہ بڑے فیصلوں کا آغاز ہے
جنرل فیض کی گرفتاری کیا یہ بڑے فیصلوں کا آغاز ہے
جنرل فیض کی گرفتاری کیا یہ بڑے فیصلوں کا آغاز ہے پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی گرفتاری سے ایک نیا موڑ پیدا کر دیا ہے۔ یہ کارروائی نہ صرف سنجیدہ سمجھی جا رہی ہے بلکہ اس کے دور رس نتائج بھی ہو سکتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ معاملہ یہیں پر ختم ہو گا یا کسی بڑے فیصلے کا آغاز ثابت ہو گا؟ذرائع کے مطابق، جنرل فیض کی گرفتاری سے جڑے سیاسی، غیر سیاسی، اور عدالتی پہلو مزید”>ور عدالتی پہلو مزید سامنے آ سکتے ہیں، جو موجودہ سیاسی منظر نامے کو بدل سکتے ہیں۔ اس عمل سے نظام ممکنہ طور پر اپنی ساکھ بحال کرنے کی کوشش کرے گا، لیکن یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا اس سے ملک میں سیاسی استحکام قائم ہو سکے گا یا نہیں۔جنرل فیض کا کورٹ مارشل آئندہ چند ہفتوں میں مکمل ہو سکتا ہے، جس کے بعد سزا کا فیصلہ متوقع ہے۔ آرمی ایکٹ کے تحت انہیں سخت سزاوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ان سے جڑے دیگر الزامات اور شواہد بھی اہمیت اختیار کر سکتے ہیں، جو اس کیس کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔یہ صورتحال ماضی کے بعض مشہور واقعات کی یاد دلاتی ہے، جب اعلیٰ فوجی قیادت پر سنگین الزامات لگائے گئے تھے، لیکن ان کا انجام مختلف نکلا تھا۔ موجودہ حالات میں، اس کیس کے اثرات جلد ہی ظاہر ہو سکتے ہیں۔Urdu news
بنیادی اصول. پروفیسر قیصر عباس
نیرج چوپڑا کا دلچسپ انکشاف: بھارتی اولمپیئن کو بھی ملے منفرد تحائف