اسرائیل کو اسلحہ بیچنے پر برطانوی افسر مستعفی، غزہ میں جنگی جرائم پر تشویش کا اظہار
اسرائیل کو اسلحہ بیچنے پر برطانوی افسر مستعفی، غزہ میں جنگی جرائم پر تشویش کا اظہار
رپورٹ، 5 سی این نیوز
برطانوی دفتر خارجہ کے ایک سینئر افسر، مارک سمتھ، نے اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے پر احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔ سمتھ نے غزہ میں جاری جنگی جرائم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے لیے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق، مارک سمتھ نے بتایا کہ انہوں نے دفتر خارجہ میں ہر سطح پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، لیکن انہیں نظرانداز کر دیا گیا۔ انہوں نے برطانوی حکومت کے اسلحہ فروخت میں شفافیت کے دعووں کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ شاید برطانیہ بھی اسرائیل کے جنگی جرائم میں شریک ہے۔مارک سمتھ کے استعفے کے جواب میں، برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی قوانین کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کر رہا ہے یا نہیں۔7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 40,099 فلسطینی شہید اور 92,609 زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں سے نصف سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جبکہ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ urdu news
نیرج چوپڑا کا دلچسپ انکشاف: بھارتی اولمپیئن کو بھی ملے منفرد تحائف