یونیورسٹی آف بلتستان سکردو میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا۔ نئے طلبہ کے اعزاز میں تعارفی پروگرام یونیورسٹی آف بلتستان سکردو انچن کیمپس میں منعقد ہوا۔
اسکردو ، یونیورسٹی آف بلتستان سکردو میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا۔ نئے طلبہ کے اعزاز میں تعارفی پروگرام یونیورسٹی آف بلتستان سکردو انچن کیمپس میں منعقد ہوا۔
سکردو (5 سی این نیوز) – یونیورسٹی آف بلتستان سکردو میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا۔ نئے طلبہ کے اعزاز میں تعارفی پروگرام یونیورسٹی آف بلتستان سکردو انچن کیمپس میں منعقد ہوا۔ تعارفی نشست میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلتستان سکردو پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم نے خصوصی شرکت کی۔
تعارفی نشست سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کہا کہ نئے طلبہ کو جامعہ میں خوس آمدید کہتے ہیں۔ اُنہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے آنے والے طلبہ علاقے کی ترقی اور جامعہ کی فعالیت کے لئے بھرپور کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ علم و حکمت ترقی یافتہ اقوام کا طرہ امتیاز ہے اور طلبہ کو جدید علوم اور اہلیتوں سے لیس ہو کر وطن عزیز کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
وائس چانسلر نے کہا کہ سات سال کے مختصر عرصے میں جامعہ نے ترقی کی بڑی منازل طے کی ہیں۔ جامعہ کے آغاز کے دوران صرف چار شعبہ جات تھے اور اب شعبہ جات کی تعداد تک پہنچ چکی ہے۔ یونیورسٹی پی ایچ ڈی اور ایم ایس لیول کے کورسز کامیابی کے ساتھ چلا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کئی اداروں میں کام کیا ہے لیکن جامعہ بلتستان میں سر انجام دی گئی خدمات میرے لئے باعث فخر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ نے سات سالوں کے دوران پانچ کامیاب کانووکیشن منعقد کر کے ریکارڈ قائم کیا ہے۔ یہ مشکل کام تھا لیکن ہماری ٹیم نے یہ مشکل کام خوش اسلوبی سے سر انجام دیا۔ یہ پاکستان کی واحد یونیورسٹی ہے جس نے ایک دن بھی بحران کا سامنا نہیں کیا۔ جامعہ بلتستان پاکستان کی واحد یونیورسٹی ہے جو ٹائم ٹیبل کے مطابق چل رہی ہے۔ ہم بہترین انفراسٹرکچر کے لئے کام کر رہے ہیں اور طلبہ کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔
ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر حاجی کریم خان نے نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے آغاز کے وقت طلبہ کی تعداد سینکڑوں میں تھی اور اب ہزاروں میں ہے۔ یونیورسٹی آف بلتستان طلبہ و طالبات کے لیے محفوظ ترین یونیورسٹی ہے اور یہاں طلبہ کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ انہوں نے طلبہ کو مختلف سکالرشپ پروگرامز کے حوالے سے آگاہ کیا۔
ڈائریکٹر ترقی و منصوبہ بندی یونیورسٹی آف بلتستان سکردو ڈاکٹر ذاکر حسین ذاکر نے کہا کہ یہ ہمالیہ اور کے ٹو کے دامن میں واقع منفرد یونیورسٹی ہے اور اس خطے کی جغرافیائی اہمیت اسے پوری دنیا میں ممتاز کرتی ہے۔ بلتستان دنیا کا پرامن ترین خطہ ہے اور ہمیں اپنے اخلاقی تقدس کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
ڈپٹی رجسٹرار ایڈمن موسیٰ علی نے نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی اور کامیابی کے لئے لگن، شوق اور جذبے کی ضرورت ہے۔ طلبہ مقاصد کے حصول کے لئے اپنے اندر لگن اور شوق پیدا کریں اور مثبت رہیں اور ادارے کی نیک نامی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
تعارفی نشست سے خطاب کرتے ہوئے طہور عباس نے طلبہ کو طلباء کو ایل ایم ایس اور ایس آئی ایس کے حوالے سے معلومات فراہم کیں ،جبکہ ڈپٹی رجسٹرار اکیڈمکس جاوید حسین طلبہ کو انڈر گریجویٹ پالیسی کے حوالے سے آشنائی دی ،ایڈیشنل کنٹرولر امتحانات نسیم عباس نے طلبہ کو امتحانی طریقہ کار اور سمسٹر رولز کے حوالے سے اگاہ کیا ، جبکہ خزانچی یونیورسٹی آف بلتستان سکردو محمد اقبال نے طلبہ کو بجٹ ، مالی امور اور سکالر شپ کے حوالے سے معلومات فراہم کیں ،جبکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر عطارد علی نے پی ایس سی 2023 QAفریم ورک کے حوالے سے طلبہ کو معلومات فراہم کیں ، تقریب کی نظامت ڈاکٹر سجاد حسین ڈپٹی ڈائریکٹر کیو ای سی برائے الحاق شدہ کالجز نے کی جبکہ منتظم انچن کیمپس ڈاکٹر ظہور حسین شاہ نے تقریب کے لیے مطلوبہ سہولیات فراہم کیں ۔ نئے طلبہ نے مفید سیشن کے انعقاد پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا –