صوبائی حکومت سے اختلافات کے باوجود ہم چئیرمین کے حکم لیبک کہیں گے،خادم حسین دلشاد
صوبائی حکومت سے اختلافات کے باوجود ہم چئیرمین کے حکم لیبک کہیں گے، پر جیل بھرو تحریک کے لیے رجسٹریشن شروع کر دیا.
Pakistan News ,PTI shigar has taken lead.order of the Chairman start registration for Jail Bharu movement has started.
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جیل بھرو تحریک کیلئے شگر میں کارکنوں کی جانب سے رجسٹریشن کا عمل شروع ہوگیا۔حسینی چوک شگر پر قائم کیمپ میں درجنوں کارکنوں نے اپنے نام درج کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے جھیل بھرو تحریک میں شامل ہونے کیلئے شگر کی ٹائیگرز نے رجسٹریشن شروع کردیا ۔ شگر سے ہزاروں کارکنان گرفتاری کیلئے تیار ہوگئے۔ اس سلسلے میں رجسٹریشن کا عمل شروع کردیا ۔ جس کیلئے حسینی چوک پر رجسٹریشن کیلئے کیمپ قائم کردیا۔سینئر نائب صدر پی ٹی آئی شگر حسن شگری ایڈوکیٹ ، جنرل سیکریٹری خادم دلشاد ، نائب جوائنٹ سیکریٹری موسیٰ خان اور سینئر رہنما حاجی فضل اور رجب علی نے کیمپ میں اپنا نام درج کرلیا۔ اس موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے حسن شگری اور خادم دلشاد کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک نظریہ ہے۔ ہم ان کے نام پر جان دینے کو تیار ہے۔ اپنے قائد کے حکم پر سب سے پہلے جیل جانے اور گرفتاری کیلئے شگر کے ٹائیگر نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اس کرپٹ نظام کیخلاف جو بیڑا ٹھایا ہے ان کی کارکنان ان کی ہدایات اور نظرئے کے بنیاد پر اس کو ملک کے کونے کونے میں پھیلائیں گے ۔اپنے قائد کی جیل بھرو تحریک کیلئے شگر کے کارکنان کسی سے پیچھے نہیں رہیں گے اور سب سے پہلے گرفتاری دیکر اپنے قائد سے والہانہ محبت کا اظہار کرینگے۔
سینئر نائب صدر حسن شگری ایڈوکیٹ اور سیکریٹری جنرل خادم دلشاد نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشیدنے کارکنوں خصوصی شگر کے پی ٹی آئی ٹائیگرز کو شدید مایوس کیا ہے۔ان کی روئے سے کارکنان نالاں ہے۔وزیر اعلیٰ نے شگر کو ہر فورم پر نظر انداز کرتے ہوئے سوتیلی ماں جیسی سلوک اور رویہ اپنا رکھا ہے۔ شگر کے جب بھی دورے ہوتے ہیں کارکنوں کو پس پشت ڈال کر ان سے ملاقات تک کرنا گوارا نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بھی صوبائی قیادت نے شگر کو نظرانداز کیا۔پایو روڈ جیسے میگا پروجیکٹ وزیر اعلیٰ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے التویٰ کا شکار ہے۔ سکردو شگر نئی شاہراہ بھی نامکمل ہے۔ جس کی وجہ سے شگر کی قیادت کو کارکنوں اور عوام کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔لیکن صوبائی قیادت کو شگر سے کوئی دلچسپی نہیں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ کارکنوں کی تحفظات دور کئے بغیر دبارہ شگر کا دورہ کیا تو کارکنان ان کی استقبال کے بجائے احتجاج کرینگے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ان کا عمران خان کے قریبی رہنماﺅں نے بات ہوئی ہے کہ جلد ہی ان سے وزیر اعلیٰ کیخلاف شکایات درج کرینگے۔