میرا جرم کیا ہے؟ . آمینہ یونس سکردو بلتستان ۔
ماں باپ نے بہت پیار سے اس کا نام حمزہ رکھا تھا۔ حمزہ کا باپ دیہاڑی دار مزدور تھا۔ وہ دن بھر مزدوری کرتا۔ سیمنٹ کے ساتھ کام کرنے سے ہاتھوں میں خراشیں آتیں، مگر ندیم احمد کے ماتھے پر ہلکی سی شکن یا منہ سے سسکی بھی نہیں نکلتی تھی۔ کیوں؟ کیونکہ اس کی آنکھوں نے خواب دیکھنا شروع کیا تھا۔ کون سا خواب؟ حمزہ کے مستقبل کا خواب۔ ندیم احمد اور اس کی بیوی حاجرہ دونوں ان پڑھ تھے۔ دونوں محنت مزدوری کرتے۔ حاجرہ گھر کے کاموں کے ساتھ چھوٹے سے کھیت میں سبزیاں اگاتی اور بازار میں بھیج دیتی، تاکہ حمزہ کے ہاتھوں میں چھالے نہ پڑیں، دھوپ میں پتھر اٹھاتے پسینے سے شرابور نہ ہو، پیاس کی شدت سے دل بے قرار نہ ہو۔ دونوں اپنے خرچے کو کم سے کم رکھ کر حمزہ کو پڑھا رہے تھے۔ حمزہ کو بھی احساس تھا کہ اس کے ماں باپ اس کو کامیاب بنانے کے لیے کتنی قربانیاں دے رہے ہیں۔ وہ ان کے خواب پورے کرنے کے لیے دن رات محنت کرتا۔ ہر کلاس میں اچھے نمبر لیتا، اور بالآخر میٹرک پاس کر لیا۔ اب شہر جانا تھا اور خرچہ بڑھ جانا تھا۔ حمزہ نے والدین سے کہا: “میں آپ پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتا۔ اگر اجازت دیں تو پڑھائی چھوڑ کر کام پر لگ جاتا ہوں۔” یہ سن کر ماں باپ کو بہت دکھ ہوا، اور دونوں خاموش ہو گئے۔ یہ دیکھ کر حمزہ نے معافی مانگی اور شہر پڑھنے چلا گیا۔ آخرکار ماں باپ کی محنت رنگ لائی، اور حمزہ نے ماسٹر مکمل کر لیا۔ اس دن ندیم اور حاجرہ بہت خوش تھے، جیسے عید کی خوش خبری ملی ہو۔ دونوں اللہ کا شکر ادا کرتے نہ تھکتے کہ ان کے خواب حقیقت بن گئے۔ ان کا خیال تھا کہ تعلیم مکمل ہو کر اچھی نوکری مل جائے گی۔ حمزہ نے ماسٹر مکمل کرنے کے بعد نوکری کے لیے درخواست دی۔ خیال تھا کہ پہلے ہی انٹرویو پر کام مل جائے گا۔ وہ قابل بھی اتنا تھا، مگر اسے معلوم نہیں تھا کہ یہ پاکستان ہے۔ یہاں تعلیم اور قابلیت کو اہمیت نہیں دی جاتی۔ یہاں نوکری اُسی کی ہوتی ہے جس کے پاس پیسہ ہو، یا کوئی بڑا سفارش والا ہو۔ پورے ایک سال کی کوشش کے بعد حمزہ اور اس کے گھر والوں کی امیدیں ٹوٹنے لگیں۔ خواب، خواب ہی رہ گئے۔ آج حمزہ تھک ہار کر خود سے سوال کر رہا تھا: “آخر میرا جرم کیا ہے؟ غریب ہونا؟ یا پیسہ نہ ہونا؟ یا بڑی سفارش نہ ہونا؟ کیا ماں باپ کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کا خواب جرم ہے؟ یا محنت کرکے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا اور اسے استعمال کرنے کی کوشش کرنا؟ آخر… میرا جرم کیا ہے
famous fiction writers in urdu
