ذہن سازی، آمینہ یونس اسکردو بلتستان
ذہن سازی بھی ایک فن ہے، اور جسے یہ فن آ جائے وہ خود کو بہت سی مشکلات سے بچا لیتا ہے۔ ہم میں سے اکثر لوگ اس فن سے ناواقف ہونے کی وجہ سے ذرا سی پریشانی آئے تو ہاتھ پیر چھوڑ بیٹھتے ہیں۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ ہم ذہن سازی کے طریقے نہیں جانتے۔ ذہن سازی کا مطلب ، اپنے ذہن کی طاقت کو بڑھانا، منفی خیالات کو نکالنا، اور خود کو اُن وہموں سے بچانا جو ہمیں اندر سے کھوکھلا کر دیتے ہیں۔ ہم اکثر دو سال بعد ہونے والی کسی تبدیلی یا مسئلے کو آج ہی اپنے ذہن پر طاری کر لیتے ہیں، اور یوں ذہن دھند کا شکار ہو جاتا ہے۔ سردیوں کی دھند میں راستہ چلنا جتنا مشکل ہوتا ہے، بالکل ویسے ہی بے وقت کی فکر ہمارے ذہن کے راستے بند کر دیتی ہے۔ سمجھدار لوگ دھند میں اندھا دھند نہیں چلتے، وہ دھند چھٹنے کا انتظار کرتے ہیں۔ اسی طرح مستقبل کے اندیشوں میں خود کو آج تھکانے کے بجائے بہتر ہے کہ ہم اپنا فوکس آج پر رکھیں اور یقین خدا پر۔ ذہن سازی کا ایک پہلو درست فیصلہ سازی بھی ہے۔ جب ذہن صاف ہو، دل پرسکون ہو اور سوچ منفی دھند سے آزاد ہو، تو انسان حالات کو بہتر سمجھ کر صحیح فیصلہ کر پاتا ہے۔ گھبراہٹ میں کیا گیا فیصلہ اکثر نقصان دیتا ہے، جبکہ مضبوط ذہن وہ ہے جو ٹھہراؤ سے سوچ کر فیصلہ کرے۔ جس نے اپنے ذہن کو سنبھال لیا، اس کے فیصلے بھی سیدھے ہو گئے۔ مثبت رویّہ رکھنا، گھروں میں نرمی پیدا کرنا، اور لوگوں سے اچھے تعلقات قائم کرنا بھی بہترین ذہن سازی ہے۔ منفی سوچ دل کو سکڑ دیتی ہے، اور اس کی وجہ سے اعصاب پر کتنا بوجھ پڑتا ہے! جیسے جسم تھک جائے تو ہم آرام ڈھونڈتے ہیں، ویسے ہی دل کو بھی ہم اپنی مثبت سوچ سے سکون دے سکتے ہیں۔ مانتی ہوں کہ ذہن سازی مشکل کام ہے۔ جب عادتیں پختہ ہو جائیں تو انہیں بدلنا آسان نہیں رہتا، مگر ناممکن بھی نہیں۔ آخر فائدہ تو ہمیں ہی ہونا ہے—ہماری صحت کو، ہمارے دل کو اور ہماری پوری زندگی کو۔ ہم ہمیشہ دوسروں کو بدلنے کی فکر میں رہتے ہیں، مگر اپنی کمزوریوں پر توجہ نہیں دیتے۔ حالانکہ اگر بڑے خود ذہنی طور پر مضبوط ہوں تو بچے انہیں دیکھ کر خود ہی سیکھ جاتے ہیں۔ اس لیے پہلے اپنی ذہن سازی کیجیے، پھر تربیت خود بخود آگے بڑھتی ہے۔ وقت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ہم سوچ میں وسعت پیدا کریں۔ جہاں ہمیں لگے کوئی کام ناممکن ہے، وہاں کم از کم اپنی سوچ کو تو ممکن بنائیں۔ پھر دیکھیں یقین اور مثبت رویّے کا معجزہ خود کیسے ظاہر ہوتا ہے۔ دلوں میں رحم رکھیے، ذہن کو کشادہ رکھیے، اور خود کو غیر ضروری دھند میں مت الجھائیے۔ جب ذہن صاف ہوتا ہے تو راستے خود بخود روشن ہونے لگتے ہیں۔
column in urdu, Mindset Building
معین خان کے انتقال کی جعلی خبر، ایم کیو ایم رہنما نے اسمبلی میں مغفرت کی دعا کی درخواست کر ڈالی




