column in urdu, message of peace 0

امن کا پیغام. آمینہ یونس سکردو ،بلتستان
امن کا پرندہ جہاں سے اُڑ جاتا ہے وہاں بدحالی، غربت اور مہنگائی جیسے بڑے بڑے مسائل سر اٹھانے لگتے ہیں۔ جب ملک سے امن ختم ہو جاتا ہے تو وہ بدحالی کا شکار ہو جاتا ہے، ملکی ترقی رک جاتی ہے، درآمدات و برآمدات میں خلل پڑتا ہے اور اس کا نقصان براہِ راست عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اگر کسی گھر سے امن ختم ہو جائے تو وہاں ناچاقی کی فضا قائم ہو جاتی ہے جو بچوں اور بڑوں دونوں پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ اس کے نتیجے میں گھروں سے برکت اٹھ جاتی ہے اور لوگ بد سے بدتر حالات میں چلے جاتے ہیں۔ اس لیے ملک کے ذمہ دار طبقے کو سوچنا چاہیے کہ وہ پچیس کروڑ عوام کا نگہبان ہے، ان کے فیصلے قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ ضروری ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں میں امن کو بنیادی حیثیت دیں تاکہ ملک و قوم ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔ جہاں امن ہوتا ہے وہاں کی فضا میں راحت محسوس ہوتی ہے، لوگ بے فکری سے سوتے ہیں، سکون سے اللہ کا ذکر کرتے ہیں۔ ذکر کی برکت سے نور پھیلتا ہے اور ماحول معطر ہو جاتا ہے، پھر ایسی جگہوں پر ترقی، برکت اور خوشحالی کا نزول ہوتا ہے۔ ہمیں سوچنا چاہیے کہ اگر گھروں سے بھی امن ختم ہو جائے تو ترقی کی راہ مسدود ہو جاتی ہے، تعلیم سے توجہ ہٹ جاتی ہے، ایک دوسرے کی غیبت اور شکایتوں میں وقت ضائع ہو جاتا ہے، “میرا” اور “تمہارا” کی تقسیم سے گھر اور بچے دین و دنیا دونوں میدانوں میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہر حال میں امن قائم رکھا جائے، معمولی باتوں پر ضد چھوڑ دی جائے، ایک دوسرے کو تحمل سے سنا جائے اور درگزر کی عادت اپنائی جائے۔ ہمارے لیے رسول اللہ ﷺ بہترین نمونہ ہیں، آپ ﷺ نے فتحِ مکہ کے موقع پر اپنے بدترین دشمنوں کو معاف کر کے امن کا ایسا پیغام دیا جو نہ صرف مکہ و مدینہ بلکہ پوری انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ امن کو صرف پڑھنا یا سننا کافی نہیں بلکہ اسے اپنی زندگی میں نافذ کرنا چاہیے۔ جہاں امن ہے وہاں جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہ قوم کس طرح ترقی کر رہی ہے، ہمیں مشاہدہ کرنا چاہیے کیونکہ مشاہدہ انسان کو سیکھنے اور بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ اس سے انسان خود کو بدلنے لگتا ہے۔ اس لیے ہم سب کو چاہیے کہ صرف پڑھیں نہیں بلکہ مشاہدہ کریں اور اپنی زندگی اور ملک میں امن کے پیغام کو عام کریں تاکہ یہ چند روزہ زندگی سکون سے گزاری جا سکے۔ امن نہ صرف ایک سماجی ضرورت ہے بلکہ ایک دینی فریضہ بھی ہے۔ ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم اختلاف کے باوجود احترام، غصے کے مقابلے میں صبر، اور نفرت کے مقابلے میں محبت کو ترجیح دیں گے۔ اگر ہر فرد اپنی سطح پر امن قائم کرنے کی کوشش کرے تو پورا معاشرہ ایک خوشحال، مہذب اور روشن مستقبل کی جانب بڑھ سکتا ہے۔

100% LikesVS
0% Dislikes

امن کا پیغام. آمینہ یونس سکردو ،بلتستان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں