نشتر ہسپتال کی چھت پر لاشوں کا کیس: لاپرواہی کے الزام میں 3 ڈاکٹر سمیت 8 ملازم معطل
نشتر ہسپتال کی چھت پر لاشوں کا کیس: لاپرواہی کے الزام میں 3 ڈاکٹر سمیت 8 ملازم معطل
تفصیلات کے مطابق نشتر ہسپتال ملتان کی چھت پے پڑی لاشوں کے حوالےسے پہلی انکوائری رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پرویز الہی کے حکم پر 3 ڈاکٹرز اور 2 ایس ایچ او سمیت 8 ملازم فارغ کر دیے گئے ہیں۔
پنجاب حکومت کی طرف سے جاری کردہ اشتہار کے مطابق وزیراعلیٰ نے ’غفلت کے ذمہ دار‘ ہسپتال کے تین ڈاکٹرز، تین ملازمین اور پولیس کے دو SHO کو فارغ کیے ہیں۔ پرویز الہی کا مزید کہنا ہے کہ ’کسی بھی صورت میں لاش کے ساتھ اس طرح کے برتاؤ قابل قبول نہیں۔‘
صوبہ پنجاب کے ولیوں کا شہر ملتان کے معروف نشتر ہسپتال کی چھت پر لاشوں کی تصاویر وائرل ہونے پر کے بعد پنجاب حکومت کی ابتدائی انکوائری میں بتایا گیا تھا کہ یہ نامعلوم افراد کی لاشیں تھیں جو پولیس نے میڈیکل طلبہ کے تعلیمی مقاصد کے حوالےسے نشتر میڈیکل یونیورسٹی کو حوالے کی تھیں۔
سوشل میڈیا پر ایسی افسوس ناک ویڈیوز اور تصاویر گذشتہ ہفتے وائرل ہوئی تھیں جن میں اکثر لاشیں نہایت خراب حالت دیکھی جا سکتی ہے
پنجاب حکومت کے مطابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو نشتر ہسپتال ملتان میں پیش آنے والے واقعے کی رپورٹ کے بارے میں آگاہی دی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے ہدایت دی ہے کہ لاپرواہی کے ذمہ داروں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت بھی تبتیش کی جائے گی