موسم سرما کا آغاز اور اہل بلتستان کے سرگرمیاں۔ساجد حسین.
موسم سرما کا آغاز اور اہل بلتستان کے سرگرمیاں۔
یوں تو اگریکھا جاۓ تو سرزمین بلتستان میں چار موسم پاۓ جاتے ہیں اور تمام موسم اپنی مثال آپ ہیں ۔بہار کا تزکرہ کرے یا گرما ۔خزاں ہو یا سرما ۔ہر موسم دیگر ممالک سے سیاح کھینچ لاتے ہیں ۔مگر اب سرما کے موسم کا أغاز ہوا ہے اور اہل بلتستان کے باشندے اس سخت اور یخ بستہ ہواٶں کے موسم کا مقابلہ کرنے کے لیۓ اپنی مدد آپ بندوبست کر رہے ہیں ۔قدیم زمانے سے ہی یہاں کا موسم سرما نہایت مشکال رہا ہے ۔لوگ خزاں کے موسم میں ہی سرما کے لیۓ انتظامات کرنے لگتے ہیں ۔لکڑیوں کی بندوبست اور گرم کپڑوں کی مانگ اور کوٹ اور دیگر سامان کی ترسیل میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے ۔دیہاتوں میں نومبر کے آغاز تک کھیتی باڑی کے کام مکمل ہوجاتا ہے اور لوگ نیاسالو کی تیاری کرنے لگتے ہیں ۔سال کے اواخر میں بیل ۔دنبہ اور بکرے وغیرہ کو ذنح کیا جاتا ہے اور اس کا گھوشت اپے گھروں کے چھتوں میں لٹکایا جاتا ہے اور اسے سکھایا جاتا ہے اور بوقت ضرورت سردیوں کی لمبی راتوں کو گزارنے کے واسطے گھروں میں دعوتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے اور خاص مہمانوں کی آمد کے موقع پر بھی یہی نمکین گھوشت پکایا جاتا ہے ۔جب یہی گھوشت پکتا ہے تو اس کا خوشبو کٸ کلومیٹر تک سونگھا جاتا ہے اور لوگوں کو معلوم ہوتا ہے کہ فلاں گھر میں یہ نمکین گھوشت پکا ہے ۔اس گھوشت کی لزت نھایت ہی لاجواب ہوتا ہے اور اس کا سوپ نہایت مفید ہوتا ہے۔یہ نمکین گھوشت مارچ میں جا کے ختم ہوتا ہے ۔اس کے علاوہ لوگ روایتی کھانے بناتے ہیں اور اپنے جسم کی درجہ حرارت کو برقرار رکھتے ہیں جس میں بلتی آذوق ۔ٹرو بلے ۔ستو کا استعمال اور مشہور بلتی نمکین چاۓ کا اہتمام کرتہ ہیں ۔گھروں میں انگھیٹیوں کا استعمال بڑھ جاتا ہے اور راتوں کا لوگ ایک گھر میں جمع ہوجاتے ہیں اور بزرگوں سے قصے اور لوک کہانیاں سنتے ہیں ۔برف باری کا منظر قابل رشک سا ہوجاتا ہے ۔قدرتی پہاڑ سفید چادر اوڑھ لیتے ہیں اور برف کے گولے سے بچے کھیلتے ہیں ۔منفی ١١ سے بھی کھبی کھبار درجہ حرارت نیچے گرجاتی ہے ۔لوگ ایسے چیزوں کے استعمال بڑھادیتے ہیں جس سے انھیں حرارت ملے ۔ایسے سخت سردی میں زندگی گزارن کا مزہ ہی اپنی جگے آپ ہوتی ہے ۔بہ مختصر سر زمین بلتستان کے باسیوں کے مصروفیات قلیل ہوجاتے ہیں اور ہی موسم بہت سخت امتحان ہوتا ہے ۔