سینٹر اعظم سواتی کا گرفتاری کے بعد شدید تشدد کس نے کیا۔ سب بتا دیا۔
اعظم سواتی کا گرفتاری کے بعد کسٹوڈینڈ ٹارچر کرنے والوں کا نام بتا دیا۔
سنیٹر اعظم سواتی نے کچھ دونوں پہلے ایک ٹیوٹ کیا تھا جس کے بعد ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا تھا۔ گرفتاری کے بعد کے احوال ۔
ڈی جی ایس ایس پی آر۔ اور ڈی جی آئی ایس آئی نے کل ایک پریس کانفرنس کیا۔ انہوں نے غیر سیاسی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ پاک فوج غیر سیاسی ہونے کی عنصر کو ان کے عمل سے قوم دیکھے گی۔ ہماری عدالتیں آپ کے عمل کو دیکھے گی۔
میں آج یہ اس لیے پڑھ رہا ہوں ۔ حالانکہ اس کے قائل نہیں۔ کہ مجھے میرے وکلا نے کہا ہے کہ آپ اپنے الفاظ اور جذبات سے لکھ کر تقریر کرنی ہے۔ جو میں کھبی نہیں کرتا۔ لیکن ان کے اس بات کو مانا۔ یہ عمل کر رہا ہوں ۔
لوکل اسلام آباد کے تمام اسٹیٹ کو وارننگ دیتا ہوں۔ کہ میرے اس واقع کی کہ آپ کوروراپ نہیں کرنا۔ کہ اسی لئے ہے۔ کہ اس ملک کی اعلیٰ ترین عدالتیں ، بین الاقوامی فورم میرے ساتھ جسمانی ق اخلاقی زیادتیاں ہوئی ہے ۔ اس سے پردہ خدا کی فضل سے اٹھائے گا۔ سچائی سے ان کے دروازوں پر دستک دوں گا۔ اس لیے آپ اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر جو رول آپ کی میرے کسٹوڈینڈ ٹارچر کے حوالے سے دیا ہے۔ کسی طاقتور کے کہنے پر آپ نے جھوٹ اور بغاوت کا سہارا نہیں لینا۔ قانون اور تحقیق اپنا راستہ نکال کر سچ سامنے لے آئے گا۔ ایف آئی اے سائبر برانچ نے اسلام آباد مجھ پر ذیادتی اور تشدد کا زمہ دار یہ رانا ثنا اللہ یا حکومت وقت نہیں ہے۔ یہ چھوٹے اداکار ہیں۔ البتہ ایف آئی اے کا سب سے بڑا قصور یہ ہے کہ آنے والے تمام عدالتی اور بین الاقوامی فورم پر بتائیں گے۔ کہ انہوں نے کس کے کہنے پر صرف ایک ٹیویٹ پر مجھ پر ایف آئی آر کاٹی اس طریقے سے انہوں نے میرے گھر غیر قانونی ریٹ کی ۔ میری فیملی کے سامنے ، میری معصوم پوتیوں کے سامنے مجھے مارا گیا۔ جو سارا زندگی ٹراما ان کی زندگی کا حصہ ہو گا۔ میرے ہاؤس کے ورکر کو بری طرح مارا گیا۔ اس کے بعد سن لیں ۔ ٹھیک سوا چار بجے مجھے ایف آئی اے نے کن نامعلوم سفید لباس میں ملبوس ان درندوں کے حوالہ کیا گیا ۔ جنہوں نے اس جمہوری ملک پاکستان کی اس دارلخلافہ اسلام آباد میں جہاں پارلمنٹ بیٹھتی ہے۔ اور عدالت عظمیٰ بیٹھتی ہے ۔ اسلام آباد کے اعلیٰ عدالت موجود ہے۔ ان سب اداروں کے ناک کے نیچے گوٹنامو کے ساہ دن کو دہرایا گیا ۔ آئی ایس آئی کا ادارہ ہماری قوم سلامتی سے اس کی حثیت ریڑھ کی ہڈی کی ہے۔ پاکستان ایک زندہ جسم ہے۔ اور روحاس کی پاکستان کے عوام اور آئی ایس آئی ۔ مجھے اس کی پیشہ وارانہ مہارت کا ادراک ہے۔ ان کے ایک سپاہی سے لے کر جنرل تک، ان کی اعلیٰ خدمات کا معترف ہوں۔ آئی ایس آئی پولیٹیکل ونگ کے میرے صحافی برادری کے لوگو۔ اور پاکستان کے محکوم عوام۔ یہ چند آئی ایس آئی کے کے لوگ اس ملک کے ساہ و سفید کا مالک بنا ہوا ہے۔ ملک کا ہر ادارہ ان کے چند اشخاص کی بیلک میلنگ سے بچا ہوا نہیں ہے۔ مالی ، معاشرتی ، اور انسانی برائیوں کے ادراک بھی کوئی نہیں کر سکتا ۔ اور ان کی حقیقی برائیوں کو بیان کرنا ۔ اس آئین کے تحت ہے۔ ادارے کو بدنام کرنا نہیں ۔ ہمارے ادارے کے کچھہ لوگ کسی آئین اور قانون کو نہیں مانتے – میجر جنرل فیصل اور سکٹر کمانڈر فہم کو فوری اپنے عہدے سے ہٹا دیا جائے ۔ انہوں نے ایک سینئر شہری اور سینئر پارلیمنٹرین کی استدعا ہے۔