جناب اکبر حسین نحوی صاحب کا جربہ ژھو شگر کے بارے میں خوبصورت شاعری۔
جناب اکبر حسین نحوی صاحب کا جربہ ژھو شگر کے بارے میں خوبصورت شاعری۔
جربہ ژھو (اندھی جھیل)
لوگ کہتے ہیں جھیل اندھی ہے
شگر۔ کی سلسبیل اندھی۔ ہے
جھربسو نام جس نے رکھا ہے
اس کی بودی دلیل اندھی ہے
روح فطرت کی آنکھ بینا ہے
حرص کی تشنہ چیل اندھی ہے
بہہ گئے وہ جو یہ سمجھتے تھے
چشم مخمور نیل۔ اندھی ہے
خشک ٹیلوں کے اونٹ بینا ہیں
لیک ان کی۔ نکیل اندھی ہے
اک۔ نشانی ہے۔ اپنے خالق کی
منکروں کی قبیل اندھی ہے
اس کو شاعر کی آنکھ سےدیکھو
فلسفی کی سبیل اندھی ہے
وادی شگر حور فطرت ہے
جس کی زلف جمیل اندھی ہے
شگر کی ناک خوب ہے نحوی
وہ جو زائد ہے “کیل”اندھی ہے
Load/Hide Comments