اکثر مومن احتیاط دامن کا تھامے ہوئے ۔ اپنے حصہ کا آٹا ضرور لے لیتے ۔ جبکہ گندم کی کاشت کرکے کئی من آٹا گھروں میں اسٹاک کیے ہوئے ۔ کلثوم ایلیاء شگری ۔ بنت حوا فاونڈیشن

چھے کنال سے اوپر گندم کاشت کرنے والے پر بھی ایکشن لیا جائے ۔
کم از کم بیس من سے اوپر گندم گھروں میں اسٹاک ہوتے ہے ۔
اگر ہم حاجی صاحبان اور مومنین ماتم دار حضرات کچھ اسطرح سے کام کرنا شروع کردے تو بہتری آسکتی ہے
١۔ ستمبر تا فروری تک اگر یہ مومن حضرات اپنے حصہ گندم غریب عوام کے لئے چھوڑدے ۔
٢۔۔اپنوں کو نوازنا چھوڑ دے ۔ جانوروں کو دینا چھوڑدے ۔
٣۔ اسکردو اور دیگر شہروں میں چھپا کر بھیجنا چھوڑدے ۔
تو آٹا بحران سے کچھ نجات مل سکتی ہے ۔ شگر میں آٹا کی کمی خود ایک سوالیہ نشان ہے ۔ ہم کرپشن اور ظالم حکومت کو کہ دیتے ہے مگر اپنی ظلم زیاتی نظر نہیں آتی ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں