WhatsApp Image 2023 11 29 at 1.01.40 PM 437

شیریں سخنی کر میرے دانش سر محفل
تلخی بھی کہیں لفظ میں ڈھل جائے تو جائے

شعلہ سا کوئی شعر نکل جائے تو جائے
خاشاک اسی شعر سے جل جائے تو جائے

پیشانی احساس مروت پہ کسی کی
بل آئے تو آئے کوئی بل جائے تو جائے

جیسا تھا میں ویسا ہوں زمانے سے مری جاں
لمحوں میں اگر کوئی بدل جائے تو جائے

روکوں گا اسے آج کی شب بھر کے لیے بس
بے شک وہ مجھے چھوڑ کے کل جائے تو جائے

ہوجائے کسی بت سے مری یونہی نظر چار
دل جھوم کے پہلو میں مچل جائے تو جائے

موجوں میں محبت کی اتاری ہے بصد شوق
یہ کشتی جاں خود ہی سنبھل جائے تو جائے

میں پیار سے بولوں تو مرے بول سے اس کے
سینے میں کوئی تیر سا چل جائے تو جائے

اک پل تیری قربت کا بحر کیف ملے تو
صدیوں کی مسافت پہ وہ پل جائے تو جائے

ورنہ ہے جہنم کی سزا اس کا مقدر
یاں کر کے کوئی نیک عمل جائے تو جائے

شیریں سخنی کر میرے دانش سر محفل
تلخی بھی کہیں لفظ میں ڈھل جائے تو جائے
Urdu poetry, urdu poet

50% LikesVS
50% Dislikes

شیریں سخنی کر میرے دانش سر محفل ،احسان دانش

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں