urdu news udpate, No Terrorist Organization Exist 0

یہ ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ ملتِ تشیع میں نہ کوئی دہشت گرد تنظیم موجود ہے
رپورٹ، 5 سی این نیوز
یہ ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ ملتِ تشیع میں نہ کوئی دہشت گرد تنظیم موجود ہے اور نہ ہی علمائے کرام کبھی تشدد یا انتہا پسندی کی تعلیم دیتے ہیں یا اس کی سرپرستی کرتے ہیں۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

قاضی نثار حسین پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد ملزمان کی گرفتاری ایک اہم اور قابلِ توجہ اقدام ہے، جس پر اگر یہ کارروائی شفاف، غیر جانبدار اور قانون کے مطابق کی گئی ہے تو ہم انتظامیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ قانون کی بالادستی اور بروقت انصاف ہی معاشرے میں اعتماد کو بحال کرتا ہے۔ تاہم اگر اس کارروائی میں کسی قسم کی ملی بھگت جانبداری یا بدنیتی شامل پائی گئی . تو ہم نہ صرف اس عمل کی بلکہ متعلقہ انتظامیہ کی بھی بھرپور مذمت کرتے ہیں، کیونکہ انصاف اگر مشکوک ہو تو وہ انصاف نہیں رہتا بلکہ ایک نیا بحران جنم دیتا ہے۔

یہ بات پوری وضاحت کے ساتھ کہنا ضروری ہے کہ گلگت بلتستان ہو یا پورا پاکستان، اہلِ تشیع کی کوئی ایسی تنظیم، جماعت یا پلیٹ فارم موجود نہیں جو فرقہ واریت، تشدد یا خفیہ قتل جیسے جرائم کی حمایت کرتا ہو، اور نہ ہی علمائے کرام کبھی ایسے افعال کی سرپرستی کرتے ہیں۔ اہلِ تشیع کا فکری اور عملی راستہ ہمیشہ امن، برداشت اور قانون کی پاسداری رہا ہے۔

یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ بعض اوقات نوجوان جذبات کی رو میں بہہ جاتے ہیں، خصوصاً اس وقت جب ائمہ اطہارؑ اور معصومینؑ کی شان میں گستاخانہ زبان استعمال کی جاتی ہے۔ ایسے مواقع پر چند افراد اشتعال میں آ کر اپنی ذاتی سطح پر اقدام کر بیٹھتے ہیں . مگر یہ اقدامات نہ تو علمائے کرام کی ہدایت پر ہوتے ہیں اور نہ ہی کسی مذہبی یا دینی تنظیم کے زیرِ اثر۔

یہ ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ بعض مسالک کے اندر وقتاً فوقتاً ایسی منظم تنظیمیں وجود میں آتی رہی ہیں جن کے نام جیشِ محمد، تحریکِ طالبان پاکستان، لشکرِ جھنگوی اور سپاہِ صحابہ جیسے ہیں، جنہوں نے اپنے طرزِ عمل اور تشدد کے باعث معاشرے میں اضطراب اور خوف کو جنم دیا۔ اس کے برعکس، اہلِ تشیع کے دینی، فکری اور سماجی ڈھانچے میں اس نوعیت کی کوئی جماعت، تنظیم یا منظم نیٹ ورک موجود نہیں جو تشدد یا دہشت گردی کو اپنا شعار بنائے۔ اہلِ تشیع کی تاریخ، فکر اور اجتماعی روایت امن، صبر، ذمہ داری اور قانون کی پاسداری پر قائم رہی ہے۔۔ ہمارے مجتہدینِ عظام نے ہمیشہ امن و امان، صبر، حکمت اور قانون کے دائرے میں رہنے کا حکم دیا ہے، اور ہم فخر کے ساتھ انہی مجتہدین کے پیروکار ہیں۔ ان کے واضح فتاویٰ موجود ہیں کہ دوسروں کے مقدسات، ناموس اور عقائد کا احترام واجب ہے، اور کسی بھی قسم کے تشدد کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔

لہٰذا ہم تمام عوام، ذرائع ابلاغ اور ذمہ دار حلقوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ اس واقعے کو کسی ایک ملت یا مذہب کے ساتھ منسوب نہ کیا جائے، اور نہ ہی نفرت و انتشار کو ہوا دی جائے۔ گلگت بلتستان کی پہچان ہمیشہ امن، بھائی چارہ اور باہمی احترام رہی ہے، اور ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ اس امن و امان کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے۔
urdu news udpate, No Terrorist Organization Exist

شگر کوتھنگ پائن دینی تعلیم کی روشنی پھیلانے والے مدرسہ عباسیہ کوتھنگ پائن کا روحانی اور باوقار افتتاح سید محسن علی الموسوی اور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ قاسم جوہری کے دست مبارک سے کیا گیا

چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان نے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے

الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے گلگت بلتستان اسمبلی کے عام انتخابات 2026 کے انعقاد کے سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے لیے کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) طلب

100% LikesVS
0% Dislikes

یہ ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ ملتِ تشیع میں نہ کوئی دہشت گرد تنظیم موجود ہے، کلثوم ایلیا شگری

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں