نگر تحصیل ہیڈ کوارٹر سکندرآباد نادار آفس سائیلین کےلئے پریشانی ذہنی اذیت اور شرمندگی کا سبب بنا ہوا ہے۔ اقبال راجوا
نگر تحصیل ہیڈ کوارٹر سکندرآباد نادار آفس سائیلین کےلئے پریشانی ذہنی اذیت اور شرمندگی کا سبب بنا ہوا ہے۔ اقبال راجوا
آفس میں انٹرنیٹ کی سہولت ہے نہ سائیلین کو آرام کےلئے کوئی جگہ۔ ستم بالائے ستم دو خواتین اسٹاف کا تبادلے کے بعد دوبارہ کسی خواتین کو تعینات نہیں کیا گیا ۔ خواتین اسٹاف نہ ہونےکے سبب نگرکےدیگر تحصیلوں سے یہاں آنیوالے خواتین سائلین انتہائی پریشان کا سامنا ہے . کیوںکہ ان کے مسئلے سے متعلق پورا ہونے یا نہ ہونے کی کوئی خبر نہیں ہوتی۔ دفتر میں انٹرنیٹ سپیڈ کا تسلسل نہیں رہتا چلتے چلتے بند ہوتا ہےرک جاتا ہے یا پھر سپیڈ ختم ہوجاتی ہے۔ دفتر میں جدید سہولیات تو درکنار آفس میں بنیادی ضروریات پوری کرنےکےلئے پانی اور انتظار کےلئے بینچ تک موجود نہیں ۔ حالانکہ تحصیل ہیڈکوارٹر سکندر آباد میں نادرا آفس بنےہوئے1سال کی مدت گزر گئی مگرآج تک اس دفتر میں انٹرنیٹ کا14سالہ پرانا زنگ آلود DSLکانظام ہی کے ذریعے لوگوں کو ہانکا جا رہا ہے ۔ سائیلین جو دور دراز علاقوں سے اپنی رجسٹریشن کےسلسلے میں یہاں دفتر آتے ہیں تو ان کو مختلف وجوہات کا علم ہوتا ہے جس کے بعد ان سائیلین کویا تو رات کسی کی گھر یا ہوٹل میں گزارنا پڑتا ہےیا پھر کام ادورھا چھوڑ کر واپس جانا پڑتا ہے۔ سب سےزیادہ خواتین کے لئے مسئلہ درپیش ہوتاہے کیوں کہ نادرا تحصیل سکندر آباد آفس میں دو خواتین ملازم تعینات تھیں جن کے تبادلے کے بعد آج تک کسی اور کو تعینات نہیں کیا گیا ہے۔ خواتین اسٹاف نہ ہونے اور انٹرنیٹ سمیت دیگر سہولیات موجود نہ ہونے پر علاقے کا ایک نمائندہ وفد ریجینل ڈئریکٹر نادرا کے پاس بھی گیا مگر اس کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔ نادرا آفس میں تعینات اسٹاف انٹرنیٹ نہ ہونے یا سسٹم اپنے رفتار سے نہ چلنے کے سبب سائلین کےشناختی کارڈ کی مسائل حل کرنے سمیت دیگر دستاویزات سے متعلق مسائل حل کرنے میں انتہائی مشکل و مجبوری میں ہوتے ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ نگر ایک لاکھ سے زائد کی آبادی ہے جس میں نصف سے زیادہ خواتین کی آبادی ہے اور روزانہ سینکڑوں خواتین اپنے متعلقہ دستاویزات کی نقائص دور کرنے یا نئے رجسٹریشن کےلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر سکندر آباد نادار آفس آتے ہیں مگر یہاں نہ خواتین اسٹاف موجود ہیں نہ دفتر میں انٹرنیٹ یا رفع حاجت کےلئے پانی میسر نہیں ہوتا ہے۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دفتر بنانے کے بعد دفتری امور کی انجام دہی کےلئے درکار تمام سہولیات کا ہونا لازمی ہے تبھی تو کسی دفترسے عوام کی خدمت کا خواب پورا ہو سکتا ہے۔عوامی حلقوں نے کہا کہ جہاں دیگر اضلاع کے گوجال جیسے دور افتاد علاقے میں نادرا آفس تمام تر سہولیات سے مزئین کیا گیا ہے جبکہ روزانہ ایک بھی رجسٹریشن بہ مشکل ہوتا ہے مگر ضلع نگر کے تحصیل ہیڈ کوارٹر میں قائم نادرا آفس میں نشیبی ہنزہ کی وادیاں حسین آباد خضر آباد مایون تک سائلین کا بھی کام ہونے کے باوجود نادرا کے اس دفتر میں پوری اسپیڈ سے انٹرنیٹ تک دستیاب نہ ہونا نگر کی عوام سے دشمنی کے مترادف ہے۔ عوامی حلقوں نے نادار کے ڈائریکٹر جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ ان مسائل کو فوری دور کرنے کےلئے اقدامات لئے جائیں بصورت دیگر عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔
urdu news, There is no Internet facility in the office,