اسکردو کی سول عدالت نے ہرجانے کے کیس میں مقامی لیڈی ڈاکٹر سمیت فریقین کو نوٹس،متعلقہ ڈاکٹر کو پانچ کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس
ا سکردو کی سول عدالت نے ہرجانے کے کیس میں مقامی لیڈی ڈاکٹر سمیت فریقین کو نوٹس،متعلقہ ڈاکٹر کو پانچ کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس
رپورٹ، 5 سی این نیوز
سکردو کی سول عدالت نے ہرجانے کے کیس میں مقامی لیڈی ڈاکٹر سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔ مقامی شہری کاشف علی خان نے چند ہفتے قبل اپنی اہلیہ کے علاج میں مبینہ غفلت برتنے پرلیڈی ڈاکٹر ندا فاطمہ کو ہرجانے کا نوٹس دیا تھا جس کا جواب نہ دینے پر انہوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ کاشف علی خان نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ڈیلوری کے دوران ڈاکٹر ندا فاطمہ کی مبینہ غفلت کے نتیجے میں ان کی اہلیہ کی حالت غیر ہوگئی جس کی وجہ سے وہ اب بھی اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال میں زیرعلاج ہے۔ درخواست میں انہوں نے ڈاکٹر ندا فاطمہ کیساتھ ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر ہسپتال کلینک سکردو کو بھی فریق بنایا ہے جس پر سول کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ چند ہفتے قبل متذکرہ بالا لیڈی ڈاکٹر کی جانب سے زچگی کے دوران مبینہ غفلت برتنے کے نتیجے میں کاشف علی خان کی اہلیہ کی حالت خراب ہونے پر لواحقین کی جانب سے متعلقہ ڈاکٹر کو پانچ کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا تھاساتھ ہی پی ایم ڈی سی اور محکمہ صحت میں بھی ان کیخلاف کارروائی کی استدعا کی گئی تھی جس پر متعلقہ ڈاکٹر کی جانب سے ہرجانے نوٹس کا جواب دینے کی بجائے پی ایم اے کی جانب سے درخواست گزار پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف سائبر کرائم کے تحت کاروائی کی تبیہ کی گئی تھی ۔ یا د رہے کہ سکردو سے تعلق رکھنے والے کاشف علی خان کی اہلیہ ڈاکٹر ندا فاطمہ کے پرائیویٹ کلینک میں کئی ماہ سے چیک اپ کروا رہی تھی اوررواں سال ستمبر میں مریضہ کو ان کے کلینک ڈیلیوری کی غرض سے داخل کیا گیا تواسی دوران ان کی حالت خراب ہوئی اور پپلیٹ لیٹس خطرناک حد تک گر گئے۔ جسے فوری طور پر اسلام آباد منتقل کیا گیا جہاں وہ ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر رہیں اور اب بھی ان کا ڈائلیسز جاری ہے۔ کاشف علی خان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کی اس مبینہ غفلت کے باعث نہ صرف ان کی اہلیہ کی جان خطرے میں پڑ گئی بلکہ ان کو لاکھوں روپے کا مالی نقصان اور شدید زہنی ازیت سے دوچار ہونا پڑا جوکہ انتہائی افسوناک بات ہے۔
urdu news, Skardu civil court issued notice against doctor