پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات تاخیری از خود نوٹس کیس ، چیف جسٹس آف پاکستان کا اہم ریمارکس ۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات تاخیری از خود نوٹس ، چیف جسٹس آف پاکستان اہم ریمارکس ۔
Urdu News, Punjab and Khyber Pakhtunkhwa election delay case of self-notice
5 سی این نیوز ویب اسلام اباد
آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر پر از خود نوٹس پر سماعت ہوئی ۔
پی ڈی ایم کا 9 رکنی لارجر بینچ میں شامل دو جسٹس پر اعتراض لگا لیا۔ جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس مظاہر نقوی پر اعتراض اٹھانے پر بینچ سے الگ ہونے کی استدعا کر دی۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر ہونے پر چیف جسٹس آف پاکستان کے از خود نوٹس پر سماعت پر پی ڈی ایم وکیل نے بینچ میں شامل دو جسٹس پر اعتراض اٹھانے کی بیان کو پڑھ کر سنایا ۔ تو چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ اس اعتراض پر پیر کو سماعت کریں گے ۔
لارجر بینچ میں جسٹس اعجاز الحسن ، جسٹس منصور علی شا، جسٹس یحییٰ آفریدی ، جسٹس اکبر نقوی ، جسٹس جمال خان ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں ۔
چیف جسٹس کے سربراہی میں آج سماعت ہوئے تو اٹارنی جنرل نے بینچ سے کہا کہ عدالت کے نوٹس موصول نہیں ہوا۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیا کہ آج کی سماعت کا مقصد فریقین کو نوٹس کے متعلق آگاہ کرنا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے جانب سے فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے اور پی ڈی ایم کے دو ججوں پر اعتراض سے عدالت کو آگاہ کیا۔ اور بینچ سے الگ ہونے کی درخواست کی۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس مظاہر نقوی غلام محمد ڈوگر کیس میں مشترکہ تحریری نوٹ لکھ چکاہے۔
فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں غلام محمد ڈوگر کیس کا فیصلہ پڑھ سنایا اور کہا کہ ان دونوں ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان کو آز خود نوٹس کیلئے نوٹ لکھے۔ دونوں ججز پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے کوئی بھی کیس کی سماعت نہ کریں ۔ اس کے بعد فاروق ایچ نائیک نے جسٹس مندو خیل کو پڑھ کر عدالت کو سنایا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ۔ جسٹس پر اعتراض کا معاملہ پیر کو سنیں گے۔
بینچ میں شامل جسٹس اطہر من اللہ نے کہا۔ مسٹر نائیک عوامی معاملات کے لیے فل کورٹ کو نہیںسنا چاہئے ،
فاروق ایچ نائیک وکیل پیپلز پارٹی نے کہا کہ فل کورٹ بنانے کی بھی استدعا کر دیا۔ الیکشن کو معاملہ عوامی مفاد سے ہیں اس لیے فل کورٹ ہونا چاہیے ۔
عوامی تحریک کے سربراہ کے وکیلئنے عدالت سے کہا کہ کل سے میڈیا پر اعلیٰ عدلیہ کے بارے میں پروپیگنڈا شروع کر کھا ہے۔ جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا اس معاملے کو بعد میں دیکھیں گے ۔
جسٹس مندو خیل نے فاروق ایچ نائیک سے مخاطب ہو کر ریمارکس دیا کہ سیاستدان یہ معاملات پارلمنٹ میں حل کیوں نہیں کرتی جس پر فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے کہا۔ آپ کی یہ ریمارکس نوٹ کر لیا ہے اس پر پارٹی سے بات کروں گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن تاریخ آز خود نوٹس کیس پیر صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا ۔