پی ٹی آئی کارکن تشدد سے ہلاک نہیںہوا، نگراں وزیر اعلی پنجاب کا ہنگامی پریس کانفرنس.
پی ٹی آئی کارکن تشدد سے ہلاک نہیںہوا، نگراں وزیر اعلی پنجاب کا ہنگامی پریس کانفرنس.
urdu news, PTI worker was not killed by violence, emergency press conference to caretaker Chief Minister Punjab.
5 سی این نیوز ویب لاہور
نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب اعثمان انور کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کارکن علی بلال لی ہلاکت پر بات چیت کرتے ہوئے کہا، بندہ مرنا چھوٹی بات نہیں ہوتی. لوگوں پر تشدد کرنے کی کوئی احکامات جاری نہیںکیا گیا تھا. کارکن کی ہلاکت میں ملوث افراد کو نہیںچھوڑیں گے
نگراں وزیر اعلی نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کا الزام مجھ پر لگایا جا رہا ہے ، کسی پر قتل کا الزام لگانا اتنا اسان کام ہے. ہمارے اطلاع کے مطابق پی ٹی ائی کارکن کا ہلاکت تشدد سے نہیں ہوا. نگراں وزیر اعلی پنجاب نے کہا پی ٹی ائی والے اپنے ریلی ایک دو روز اگے بھی کر سکتے تھے، کیونکہ لاہور ہایئکورٹ نے عورت مارچ کی اجازت دے دی تھی اور پی ایس ایل 2023 بھی چل رہا ہے. مجھے سمیت ہمارے فیلی ادھر رہتے ہیں، اگر میں اس منصب پر نہیںبیٹھا ہوتا تو جواب دیتا.
آئی جی پنجاب عثمان انور نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مقتول کے ورثا نے ویڈیو پیغام میںکہا کہ ہمیںانصاف چاہیے اور تو ہمارا کام اسی دن سے شروع ہو چکا تھا. ہم نے اپنا کام رب شروع کیا جب ایک شخص ہلاک ہو کر کالے رنگ کے ویگو ڈلے میںہسپتال پہنچایا، ہم نے اس گاڑی کے تمام ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے، اگر پولیس کے تشدد سے ہلاکت ہوا ہے تو ہم ان کے خلاف سخت کاروائی کریںگے.
ائی جی پنجاب نے کہا کہ ویگو ڈالہ وارث شاہ روڈ پر سیکیوریٹز کے بیسمنٹ سے برامد کر لیا گیا ہے. گاڑی میںعلی بلال کے خون بھی موجود تھا تمام تر ثبوت کی فرانزک کرا رہے ہیں. یہ ویگو 6 بج کے 24 منٹ پر فورٹریس بریج پر ٹکرایا گیا. گاڑی چلانے والے نوجوان کی کوئی کریمنل ریکارڈ نہیںہے، ان کے علی بلال کو مارنے کی کوئی پلان نہیں تھا. انہوں نے فوری طور پر بلال کو ہسپتال پہنچا دیا. اس بد قسمت واقع کو پولیس کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی گئی، یہ گاڑی پی ٹی ائی سنٹرل پنجاب کے وائس پریزیڈینٹ کے ہیں. ان کو علی بلال کو مارنے کا کوئی پلان نہیں تھا.