گلگت بلتستان بھر کی طرح ضلع شگر میں گندم کی قیمت میں اضافہ ، ریونیو اور فنانس ایکٹ اور صحت کارڈ کے خاتمے کے خلاف پچیسویں روز بھی احتجاج جاری رہا
گلگت بلتستان بھر کی طرح ضلع شگر میں گندم کی قیمت میں اضافہ ، ریونیو اور فنانس ایکٹ اور صحت کارڈ کے خاتمے کے خلاف پچیسویں روز بھی احتجاج جاری رہا
رپورٹ عابد شگری 5 سی این نیوز
گلگت بلتستان بھر کی طرح ضلع شگر میں گندم کی قیمت میں اضافہ ، ریونیو اور فنانس ایکٹ اور صحت کارڈ کے خاتمے کے خلاف پچیسویں روز بھی احتجاج جاری رہا۔ حسینی چوک سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاج میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی گلگت بلتستان حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے پی ایس او پٹرول پمپ تک آئے جہاں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محمد ظہیر عباس، حسن شگری ایڈوکیٹ ، وزیر نسیم ، عمران شگری اور دیگر نے کہا کہ اس وقت سارے نمائندے اسلام آباد میں عیاشی کر رہے ہیں کیونکہ ان سب کو بجٹ کے پیسے مل گئے ہیں ہمارے منتخب کردہ نمائیندے چھے لاکھ تنخواہ اور گاڑی کے مزے لوٹ رہے ہیں عوام پچھلے 24 روز سے سڑکوں پر خوار ہو رہے ہیں۔ ان کے اپنے تنخواہ کی عیاشی کےلیے غریب عوام کے اوپر بوجھ ڈال رہے ہیں۔ والد کی زمین اپنے نام کرانے کے دس ہزار ، ڈومیسائل کے فیس 300 روپے کر دئیے یہ ابھی کچھ بھی نہیں اگر ہم اسی طرح خاموش رہے تو ہمارے گھروں سے بھیڑ بکریاں ٹیکس کے نام پر چھین لیں گے۔2014 کی طرح 2024 کا یہ تحریک کامیاب ہو گا عوام نا امید نہ ہو۔ ہمارا احتجاج نہ وفاق کے خلاف ہے نہ ہی گلگت بلتستان انتظامیہ کے بلکہ ہی ہمارے منتخب کردہ نمائیندوں کے خلاف ہے جن کو ہم نے ہمارے حقوق کے تحفظ کےلیے اسمبلی میں بھیجا ہے وہ اسلام آباد میں عیاشی کر رہے ہیں۔یہاں وہ لوگ احتجاج کر رہے جنکو اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر ہے۔ صرف عوام کی احتجاج کی وجہ سے انتظامیہ ہمارے بھیڑ بکریوں اور دیگر چیزوں پر ٹیکس نہیں لگا رہے ہیں۔ ہمارے اوپر ظالم ٹیکس کے نفاذ کا بل کسی اور نے نہیں ہمارے اپنے منتخب کردہ نمائیندوں نے پاس کیا ہے۔ انکو شروم سے ڈوب مرنا جانا چاہیے کہ جن کے ووٹ سے منتخب ہوئے ہیں وہ پچھلے 24 دنوں سے ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ ان بے شرموں نے اپنے تنخواہ میں اضافے اور عیاشی کےلیے غریب عوام سے گندم کے بعد صحت کارڈ بھی چھین لیا ہے۔ اگر ریونیو اور فنانس ایکٹ کا نفاذ ہو گیا تو حکومت ہمارے مکان ، زمین اور بکریوں تک پر ٹیکس لگائیں گے پھر ہمیں بھی پرانے زمانے کی طرح اپنی زمینیں چھپانا پڑے گا۔ احتجاجی مظاہرے کا دائرے پورے شگر میں بڑھا دیا جائے۔ کوآرڈینیشن کمیٹی کے حکم پر پلان بی کےلیے تیار ہیں۔شگر کے ڈرائیورز اور عوام تیار رہیں پلان بی قریب ہے کوآرڈینیشن کمیٹی کے حکم پر سکردو گلگت اور اسلام آباد لانگ مارچ کےلیے شگر عوام تیار ہیں۔ یوتھ تنظمیں اور لوکل کمیٹیوں کو بھی اس تحریک میں شرکت کرنی چاہیے۔
urdu news, protests continued on the 25th day against the increase in the price of wheat,