گلگت بلتستان کے تعلیمی درسگاہوں میں معیاری تعکیم کی فروغ اور میرٹ کی بالادستی اولین ترجیح ہے وزیر تعلیم گلگت بلتستان شہزاد آغا
گلگت بلتستان کے تعلیمی درسگاہوں میں معیاری تعکیم کی فروغ اور میرٹ کی بالادستی اولین ترجیح ہے وزیر تعلیم گلگت بلتستان شہزاد آغا
رپورٹ عابدشگری 5 سی این
شگر وزیر تعلیم گلگت بلتستان شہزاد آغا نے کہا ہے کہ تعلیمی درسگاہوں میں معیاری تعکیم۔کی فروغ اور میرٹ کی بالادستی ان کی اولین ترجیح ہے۔ گلگت بلتستان کی حکومت تعلیمی اداروں کی بہتری اور معیار تعلیم کو بلند کرنے کیلئے اصلاحات لارہے ہیں۔ اور فوری ہنگامی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے شگر میں سرکاری سکولوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے فوری اقدامات اور تعلیم کی بہتری کیلئے اصلاحات لانے کا اعلان کردیا۔وزیر تعلیم گلگت بلتستان شہزاد آغا نے محکمہ تعلیم ضلع شگر کے ڈی ڈی آوز کیساتھ ہونے والے اجلاس میں اساتذہ پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں اور اپنی پوری صلاحیتوں کو بروکار لائے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی استعداد کار کو بڑھانے اور معیاری تعلیم کی فروغ کیلئے وزارت تعلیم اور حکومت گلگت بلتستان کیلئے نئی اصلاحات لارہے ہیں۔ لہذا اساتذہ اپنی فرائض کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہ کرے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی حکومت سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے اور معیاری تعلیم کی فروغ کیلئے آئندہ نئے تعلیمی سال سے قبل 1000 اساتذہ کو پروجیکٹ ہے تحت تعینات کررہے ہیں۔ جس سے اساتذہ کی کمی پورا ہونے میں مدد ملے گا۔ جبکہ تمام اضلاع کے ڈی ڈی ایجوکیشن اپنے ضلع میں خالی اساتذہ کی پوسٹوں کو جلد پرپوزل بناکر کر بھیجیں تو میرٹ پر نئے اساتذہ تعینات کرینگے۔ انہون نے کہا کہ نئی تعلیمی اصلاحات کے تحت اساتذہ پر چیک اینڈ بیلنس کا نظام پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا اور ان کو پروموشن کارکردگی سے مشروط رکھا گیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا شگر میں دیگر اضلاع سے ایل پی سی پر تعینات اساتذہ شگر میں اپنی ڈیوٹی کو یقینی بنائے۔ ورنہ ان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے ماڈل ہائی سکول شگر کا ہائیر سکینڈری درجہ دینے کا اعلان کردیا۔ وزیر تعلیم اپنے دورہ شگر پر پہنچے تو محکمہ تعلیم کے اعلی حکام نے ان کا استقبال کیا۔
urdu news, Promoting quality education and supremacy of merit in the educational institutions of Gilgit-Baltistan is their first priority