اپوزیشن نے قومی سلامتی کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
رپورٹ، 5 سی این نیوز
اپوزیشن نے قومی سلامتی کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (Pk MAP)، سنی اتحاد کونسل (SIC)، مجلس وحدت مسلمین (MWM) اور بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل (BNP-M) سمیت اپوزیشن اتحاد کی جماعتوں نے آج ہونے والے پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں محمود خان اچکزئی (PkMAP)، صاحبزادہ حامد رضا (SIC)، علامہ ناصر عباس (MWM) اور سردار اختر مینگل (BNP-M) شرکت نہیں کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پارٹی کے بانی عمران خان سے ملاقات کی شرط رکھ دی ہے۔ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے کہا کہ پارٹی قیادت کو قید سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو بھی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔ اس سے قبل قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط لکھا تھا جس میں عمران خان سے پارٹی قیادت کی ملاقات کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر ان کیمرہ اجلاس طلب کیا۔
ارکان پارلیمنٹ کو ملکی سلامتی کی صورتحال پر جامع بریفنگ دی جائے گی۔ عسکری قیادت موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر کمیٹی کو بریفنگ بھی دے گی۔اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے ساتھ کابینہ کے ارکان بھی شریک ہیں۔ ان کیمرہ بریفنگ کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر اور اطراف میں سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ میڈیا کو بھی پارلیمنٹ سے دور رکھا جائے گا،
urdu news, opposition boycott national security committee meeting
پاکستان علاقائی امن پر بھارتی وزیر اعظم مودی کےبیان کو گمراہ کن اور یک طرفہ قرار دے دیا.