urdu news, Media influencer killed 0

اسلام آباد میں میڈیا انفلوئنسر اور ٹک ٹاک اسٹار ثنا یوسف قتل غیرت کے نام پر نہیں ہوا: پولیس کا اہم انکشافات
رپورٹ، 5 سی این نیوز
اسلام آباد میں میڈیا انفلوئنسر اور ٹک ٹاک اسٹار ثنا یوسف قتل غیرت کے نام پر نہیں ہوا: پولیس کا اہم انکشافات، پولیس کے مطابق چترال سے تعلق رکھنے والی ثنا یوسف کا قتل غیرت کے نام پر نہیں کیا گیا، تاہم ان سے ’جان پہچان رکھنے والے کسی فرد نے ان کے گھر سے نکلتے ہوئے ان پر فائر کیے۔گذشتہ روز اسلام آباد کی رہائشی ثنا یوسف نامی 17 سالہ لڑکی کو سیکٹر جی 13 میں قتل کر دیا گیا جہاں وہ اپنی والدہ اور دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ رہائش پذیر تھیں۔
اسلام آباد کے تھانہ سنبل کی حدود میں ہونے والے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے تھانے کے سٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ملک آصف نے خبر رساں ادارے نے میڈیا کو بتایا کہ ثنا یوسف کا ’کوئی جاننے والا ان کے گھر آیا جس سے ان کی بات چیت بھی ہوئی۔ اس شخص نے گھر سے نکلتے ہوئے دو فائر مارے جس سے ان کی موت ہو گئی۔‘
اس سوال پر کہ ’کہا جا رہا ہے کہ یہ غیرت کے نام پر قتل ہے، اس بات میں کتنی صداقت ہے؟‘ ایس ایچ او نے کہا کہ ’ایسا نہیں ہے، لوگ جو مرضی کہتے رہیں، فی الحال ہمارے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں ہیں۔ ماسک پہنے لڑکے نے یہ کیا، جس کے لیے ہم کوشش کر رہے ہیں۔” ثنا یوسف ایک کانٹنٹ کری ایٹر/میڈیا انفلواینسر بھی تھیں اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بھی چلا رہی تھیں۔ ان کے قتل کی ایف آئی آر ان کی والدہ فرزانہ یوسف کی مدعیت میں درج کر لی گئی ہے۔
گذشتہ روز شام پانچ بجے ’اچانک ایک درمیانے قد کا سمارٹ جسامت کا شخص ان کے گھر داخل ہوا۔ اس وقت میں، میری نند اور ثنا گھر پر موجود تھے۔ جبکہ میرے شوہر اس وقت گھر سے باہر کسی کام سے گئے ہوئے تھے جبکہ میرا 15 سالہ بیٹا بھی اپر چترال میں تھا۔‘
ان کی والدہ کہتی ہیں کہ ’یہ واقعہ میں نے اور میری نند نے اپنی آنکھوں سے دیکھا، اور وہ سامنے آنے پر نامعلوم ملزم کی شناخت کر سکتے ہیں۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’کمرے میں موجود ثنا کو قتل کرنے کے ارادے سے سیدھے فائر کیے، دو فائر میری بیٹی کو سینے پر لگے جس سے وہ شدید زخمی ہو کر گر گئی۔ یہ نامعلوم شخص سیڑھیاں اتر کر بھاگ گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ان کے شور کرنے پر ’اہل محلہ جمع ہو گئے اور میں اپنی بیٹی کو ہمسایوں کی گاڑی میں ہسپتال لے آئی جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہو چکی تھی۔
ایف آئی آر کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ثنا یوسف ’ایک میڈیا انفلوئنسر تھیں، نامعلوم ملزم نے ہمارے گھر داخل ہو کر اور میری بیٹی کو مار کر سخت زیادتی کی ہے۔ اس واقعہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ثنا یوسف کے والد سے رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ ’وہ کافی پریشان ہیں، اور بات نہیں کر سکتے۔

urdu news, Media influencer killed

100% LikesVS
0% Dislikes

اسلام آباد میں میڈیا انفلوئنسر اور ٹک ٹاک اسٹار ثنا یوسف قتل غیرت کے نام پر نہیں ہوا: پولیس کا اہم انکشافات

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں