گلگت بلتستان ، ضلع دیامر تانگیر کے حل طلب مسائل .حفیظ تانگیری
گلگت بلتستان ، ضلع دیامر تانگیر کے حل طلب مسائل .حفیظ تانگیری
urdu news, Gilgit Baltistan, Unsolved problems of Diamar Tangir district
گلگت بلتستان ، ضلع دیامر تانگیر جو کہ گلگت بلتستان کے سب سے زیادہ خوبصورت وادیوں میں شمار ہوتا ہے 1952 سے لیکر اب تک یہاں کے مقامی لوگوں کو بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ ایجوکیشن اور ہیلتھ کے سہولیات سے محروم رکھا گیا یہاں کے تعلیم دوست لوگوں نے محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کو پڑھانے کی کوشش کی گئی مگر اس بڑھتی ہوئی مہنگائی لوگ اپنے بال بچوں دو وقت کے روٹی کا بڑی مشکل سے بندوبست کرتے ہیں اس علاقے کی پسمندگی اور غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے سابقہ سپیکر تعلیم دوست حاجی ملک محمد مسکین مرحوم اور سابقہ ایم ایل اے الحاج امیرجان کے کوششوں سے انٹر کالج تانگیر قیام میں لایا گیا جو کہ گزشتہ 10سالوں سے ایک ہی پرنسپل کا حوالہ کیا گیا ہے اور کوئی بھی لیکچررزنہیں ہیں. پرنسپل سے عارضی طور پر لیکچررز لینے کا کہا جاۓ تو فرماتے ہیں کہ بجٹ نہیں ہے.اور اس وقت تانگیر انٹر کالج میں 200 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں مگر یہاں کوئی معیاری تعلیمی سٹاف نہ ہونے پر تانگیر کے مستقبل کے ساتھ کھیلواڑ ہورہی ہے اگر طاؤس یاسین میں کالج کے پرنسپل کے پاس عارضی ٹیچر کی خدمات لینے کے لئے سرکاری گرانٹ ہوتا ہے تو تانگیر کالج کے پرنسپل کے پاس یہ گرانٹ کیوں نہیں ہوتا ہے؟
حکومت وقت کی طرف سے ریگولر لیکچررز اور پھر گرانٹ بھی نہ دے کر ہمارے ساتھ یہ دہرا سلوک کیا جا ریا ہے یا یہ کوئی اور معاملہ ہے اس کی چھان بین کیا جائے.
ضلع دیامر (چلاس) میں فورس کمانڈر ہفتہ وار تعلیمی جرگوں کی نام سے شاندار پروگرام رکھتے ہیں، ایسے ایونٹ رکھنا قابل تحسین ہے لیکن یہ انسانی بنیادی ضروریات کے بعد بھی رکھا جا سکتا ہے.اور تعلیمی ترقی میں حائل رکاوٹیںدور کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جایئں .
جو کسی بھی قسم کا غریب عوام کے لئے فائدہ مند نہیں صرف ان لوگوں کے فائدہ مند ہے جو کہ لاوڈ سپیکر اور سٹیچ سے مجت رکھتے ہیں
ہمارے فورس کمانڈر اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ تانگیر انٹر کالج کو کولیفائیڈ اسٹاف اور تجربہ کار پر نسپل کی تعیناتی کا جلد از جلد اقدامات کی جائیں.