news tv 1745810320475 0

شگر کی عوام نے مبینہ معدنیات کے حوالے سے قانون سازی کو مسترد کردی، گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں چھپے ہوئے خزانے کو نکال کر ملک کا قرضہ اتارنے کی پالیسی کو بھی مسترد کرتے ہوے ڈٹ جانے کا اعلان
رپورٹ ۔ عابد شگری 5 سی این نیوز
شگر کی عوام نے مبینہ معدنیات کے حوالے سے قانون سازی کو مسترد کردیا ۔ تحفظ پہاڑ ، چراگاہ ، معدانیات جملہ ارضیات نے وزیر اعظم شہباز شریف کے گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں چھپے ہوئے خزانے کو نکال کر ملک کا قرضہ اتارنے کی پالیسی کو بھی مسترد کرتے ہوے ڈٹ جانے کا اعلان۔کردیا وزیراعظم کے بیان اور ممکنہ طور اس اعلان پر عمل درآمد امد روکنے کے لیے تحریک کا اغاز حسینی چوک شگر سے کردیا اس حوالے سے کے ٹو ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام شگر بھر سے پر امن احتجاجی ریلی نکالی گئی احتجاجی ریلی سے اغا علی رضوی ، سید عباس رضوی ، سید طہ شمس دین ، سابق ممبر اسمبلی عمران ندیم ۔ شیخ حسن جوہری ، شیخ مشتاق حکیمی ، شیخ فدا عابدی ، شیخ فدا حسین عبادی ، حسن شگری ایڈوکیٹ ، شیخ نثار مہدی حیدری ، مہدی علی ایڈوکیٹ ، ظہیر عباس ، سعید شگری ، شیخ شیر محمد نجفی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریاست کے مخالف نہیں بلکہ حکمرانوں کے خلاف ہے جن کی غلط فیصلوں کے باعث عوام دربدر ہیں اور سڑکوں کو اکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوے ہیں اس موقع پر خطاب کرتے ہوے ایم۔ڈبلیو ایم۔گلگت بلتستان۔کے سربراہ اغا علی رضوی نے کہا کہ جب تک محنت اور زحمت نہیں کریں گے حقوق نہیں ملیں گے ہمیں حقوق کی جنگ لڑنی ہوگی ۔ یہ صرف شگر کا مسئلہ نہیں ہےبلکہ پورے جی بی کا مسئلہ ہے اور احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہے گا انہوں نے۔کہا کہ حکمرانوں کے ساتھ اسٹیشلمنٹ بھی نااہل ہے کیونکہ نااہلوں۔کو حکومت کی بھاگ دوڑ دی ہوئی ہے ۔ جو لکھ نہیں سکتا اسے وزیر اعلی اور جو چل نہیں سکتے اسے گورنر بنایا ہوا ہے یعنی ایک مفلوج حکومت قائم ہے اگر مائینگ کرنے والوں پر ایف ایی ار ہوئی تو ہم برداشت نہیں کریں گے ۔ ہمیں۔کسی سے پوچھ کر نقل و حمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ چراہ گاہ پہاڑ اور دریا ہمارے ہیں اگر پاکستان کو امیر بننا ہے تو ائیں شگر کے بچے بچے سے پوچھ لیں گلگت بلتستان پاکستان کو صدقہ دینے پر تیار ہیں اور اجازت لے لو ۔ اگر لیز دینا ہے تو ہمیں دیدیں اکر اس بل یا کسی اور بہانے سے ائیں انہیں وہیں دفن کریں گے ۔ جی بی اسمبلی کے غدار نمایندے بوٹ چاٹنے اور دلالی کرنے کے بجاے عوام میں۔اجاو ۔ اگر عزت چاہیے تو استعفی دیکر عوام میں۔اجائیں ۔ہم سبکو متحد ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ متحد ہوے بغیر حقوق نہیں مل سکتا ۔ علماکو ہوشیار رہنا ہوگا ۔ عوام اپنی ذمہ داری کا بھی احساس کریں ۔ انہوں نے۔کہا کہ غیروں کو بسانے میں۔شگر انتظامیہ ملوث ہے عوام۔اپنے صفحوں میں۔اتحاد پیدا کریں اور۔ انتظامیہ سہولت کاری سے باز اجائیں ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے مہتم اعلی محکمہ شرعیہ چھترون سید عباس الموسوی نے کہا کہ اج کا یہ اجتماع اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ شگر کے عوام اپنے حقوق کے لیے متحد ہے ۔ اور حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے شگر انتظامیہ نے اس پر امن احتجاج کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی جس کی ہم مذمت کرتے ہے انہوں نے کہا کہ ہم کبھی ریاست کے خلاف تھے اور نہ ہوں گے اور وزیر اعظم کے اعلان کو مکمل مسترد کرتے ہیں اور پہاڑ کی چوٹی سے دریا کی تہہ تک عوامی ملکیت ہے انہوں نے کہا کہ عوامی نمائیندوں نے نمائندگی کا حق کھو دیا ہے اور عوامی نمایندوں نے عوامی نمائندگی کے بجائے سہولت کاری کی ہے اس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ۔ انتظامیہ کسی بھی مقام سے عوام کو بیدل کرنے کی کوشش کی تو ہم خاموش نہیں رہیں۔گے انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے جو جنونی حالت پیدا کی اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور اعلان۔کرتے ہیں کہ ہم ریاست کے وفادار ہے اور ملک پر انچ ا۔نے نہیں دیں۔گے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے علماے امامیہ شگر کے صدر اغا طہ شمس دین الموسوی نے کہا کہ
ہم ریاست کے وفار ہے اس کی واضح دلیل یہ ہے کہ سال بھر لاشیں وصول کررہے ہیں۔وہ بھی ملک کی دفاع کی وجہ سے 70 سالوں سے لاشیں اٹھاتے اٹھاکر عوام۔ تھک چکے ہیں۔جس کے صلے میں۔عوام ہمارے منہ سے نوالہ چھینے پر تل گئی ہے تو عوام سڑکوں۔پر مجبورا اے ہیں گلگت بلتستان کے عوام۔کو۔ بین الاقوامی قوانین۔کے تحت سہولیات میسر ہونا چاہیے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے سابق رکن۔اسمبلی اور پیپلز پارٹی گلگت بلتستان۔کے سینئر نائب صدر عمران ندیم نے کہا کہ ملک کو چلانے کے لیے انتظامیہ اور حکومت ہوتے ہیں اسمبلی پالیسی بناتے ہیں مگر عوام اسمبلی کے بجاے انتظامیہ کو ٹارگٹ کرتے ہیں جس کے باعث مسائل حل کرنے کے بجاے گلگت بلتستان۔کے بگڑ جاتے کیونکہ اسمبلی سے پاس کردہ بل پر عمل درامد کرنا انتظامیہ کی زمہ داری ہوتی ہے لہذا ہمیں اپنے حقوف کے حل کے لیے درست راستے کو چننا ہوگا ۔ ملک کے دفاع کے لیے پہلے بھی ہم متحد تھے اور ۔ہم پاک فوج کے ساتھ کھڑے رہیں مگر ہمارے مشکلات کو حل کرنے کے لیےپاک فوج کو بھی ہمارا ساتھ دینا ہوگا انہوں نے کہا کہ ۔ چیف اف ارمی سٹاف گلگت بلتستان مین۔رہے اور گلگت بلتستان۔کے زمینی حقائق کو ملحوظ رکھتے ہوے ہماری مشکلات کو کم کریں ۔ تو گلگت بلتستان کا بچہ بچہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوے ایم ڈیبلیو ایم روندو کے رہنما شیخ مشتاق حکیمی نے کہا کہ جی بی کے عوام ریاست کے وفار پہلے بھی تھے اور اج بھی ہے وزیر قانون سمیت ملک کے تمام۔اداروں نے جی بی کو متنازعہ قرار دیا ہے جی بی متنازعہ رہنا چاہیے ۔ جی بی وفاق کا قرضہ اتارنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ 129 صفحے پر مشتمل بل ایا ہے ماشااللہ سے اسمبلی میں۔ایسے نمائندے بیٹھیے ہوے ہیں انہیں دستخط تک کرنا نہیں اتے وہ اس بل کو کس طرح سمجھ کر منظور یا مسترد کریں گے ۔اپنے سرحدوں۔کی حفاظت خود کریں گے ۔ فارم۔47 کے پیداور نے عوام۔کو دربدر کردیا ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے شیخ فدا حسین عابدی نے کہا کہ اپنا حقوق طلب کرنا ہو تو کسی ظالم۔سے امید نہ رکھیں ورنہ اس کے نتائج سنگین ہوں گے ۔ مدد اللہ سے طلب کریں ۔ ملک میں کوئی عدل قانون انصاف نہیں ہے ہمیں
بزور بازو اپنے مطالبات کو حل کرنا ہوگا ۔ اپ پر ظلم کرنے کے لیے اپ کے خزانوں۔کی طرف رخ کرے تو ان ہاتھو ں اور قدموں کوتوڑنا ھوگا ۔ ڈٹ جاو اور مزاحمت کرو اس کے بغیر اپکو حق نہیں مل۔سکتا ۔ ہمارے نمائیندے ظالموں کے سہولت کار ہے ۔ان سے کسی قسم کا کوئی امید رکھنا ہی بے کار ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوے
شیخ فدا عبادی نے کہا کہ ہر چیز کی تحفظ کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوےہم یہاں جمع ہوے ہیں انشااللہ اسی طرح متحد رہے تو کامیابی ہماری قدم چومے گی اور مطالبات منظور ہونے تک احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔ اس وقت پاکستان جس حالت سے گزررہے ہیں اور وطن سے محبت دوستی اور سرحد کی حفاظت ایمان۔کا حصہ ہے ملک کی حفاظت کے لیے کھڑے ہونے والوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں .انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جس طرح فلسطین سے کہا تھا اسی طرح وفاق ہم سے کہہ رہے ہیں ۔ ہم خاموش نہیں رہیں گے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے پی ٹی ائی شگر کے صدر حسن ایڈوکیٹ نے کہا کہ عوامی حقوق کو غصب کرنے کی کوشش کریں گے تو اس بل کے خلاف پہاڑ بن کر سامنے ائیں گے اور کسی کو بھی عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں ۔ بھارت سے کہتا ہوں کہ اگر ہوش کے ناخن نہیں لیا اور دہشت گردی پر اتر ایا تو جس طرح ہمارے اباو اجداد نے ڈوگروں کو بھگایا تھا اور اسی طرح بھارت کو بھی بھگائیں۔گے ۔ شگر انتظامیہ اور صوبائی حکومت سے کہنا چاہتے ہیں۔ کہ شگر کے عوام متحد ہے زمین ۔ پہاڑ اور معدنیات کی حفاظت کے لیے ہے ۔ وطن عزیز کے محبت ہے ۔ شکوے ضرور ہے مگر بے وفائی نہیں کریں گے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے صدر جیمز اینڈ منرل ایسوسی ایشن کے رہنمااغا حیدر رضوی نے کہا کہ مودی سے کہتا ہوں کہ ہم غدار نہیں پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ ہیں اور کبھی بھی غداری کا مرتکب نہیں ہوں۔گے انہوں نے کہا کہ ملک میں دو قانون چل رہے ہیں وہ ہمیں کسی صورت قبول نہیں انہوں نے کہا کہ مختلف ایکٹ کے ذریعے سے گلگت بلتستان کے عوام پر بوجھ ڈالا جارہا ہے جب حد سے بڑھ جاییں گے تو بچہ بچہ سڑکوں پر نکل اۓ ہیں اور حقوق ملنے تک خاموش نہیں بیٹھیں گے انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری سے میرا سوال ہے کہ اگر قانون نہیں بنا ہے تو کروڑوں روپے کیوں خرچ کیا جارہا ہے ۔ لینڈ ریفارم عوامی تجویز کے مطابق ہی پاس نہ ہوا تو اس بل کے خلاف بھی احتجاج کریں۔گے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے شیخ ہاشم نے کہا کہ علماے کرام اور قایدین۔کا شکریہ ادا کرتے ہیں اتحاد کا مظاہر کیا ہے اگر یہی وحدت رہی تو کوئی بھی ہمارا حق غصب نہیں کرسکیں گے ۔ پہاڑ کی جانب میلی انکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اس انکھوں کو پھوڑ دیں گے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے ایورنس فورم کے صدر اخوند ظہیر نے کہا کہ اپنے حقوق کی حفاظت کے لیے جمع ہوے ہے ۔ جب تک ائینی حقوق نہیں ملیں۔گے ایک تنکا بھی نہیں دیں ۔گے ۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوے مہدی علی ایڈوکیٹ نے کہا کہ یہ احتجاج ریاست کے خلاف نہیں بلکہ حکومت کے خلاف ہے ۔۔ ہم خود ان زمینوں۔پہاڑوں کے مالک ہے ۔ کوئی بھی چراگاہ کسی کو قانونی اور غیر شرعی طور الاٹ کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے مقتدرحلقوں کو ہمارے مسائل نظر نہیں اتےصرف وسائل نظر اتے ہیں ان سب کا کون قصووار ہے ۔ہم نے غلط لوگوں کا چناو کیا ہے اس لیے ہمین یہ دن دیکھنا پڑا ہے اگر لیز پر دیا تو جی بی کے عوام مر جائیں گے ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن شگر کے سرپرست اعلئ حاجی وزیر فدا علی نے کہا کہ حکمرانوں کی بے حسی کے باعث عوام کو احتجاج کرنا پڑا ہے ۔ اگر عوام سڑکوں پر ہے تو اس کا ذمہ دار عوامی نمائندے ہیں۔کیونکہ الیکشن کے بعد نمائیدہ عوام کو بھول جاتے ہیں. اور قانون سازی کا کام نماییندوں کا کام ہے اگر عوام۔غلط طور پر روڈ پر اتے ہیں تو منتحب نمائندے کو اگے اکر کلیر کرنا چاہیے مگر نمائندے ایسے موقعوں پر عوام۔کو بے سہارا چھوڑ کر حکومت کا نمائندہ بن بیٹھیے ہیں اور عوام ہر مشکلات میں علما کی طرف دیکھتے ہیں اور فریاد کرتے ہیں اور الیکشن کے موقع پر انہیں نظر انداز کرتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ علما کا الیکسن۔سے دور کا واستہ نہین ۔ شگر والے یتیم ہے کیونکہ کسی بھی دکھ درد کے موقع پر کوئی نہیں پہنچتا ۔ ہم حکومت کے وفادار ہے ۔ گلگت بلتستان کا وفار گلگت بلتستان کے علاوہ کون ہوسکتا ہے ۔ ہم۔اپنے حق کے حصول کے لیے جمع ہوے ہیں کوئی بھی بل ۔ عوام۔کے خلاف نہیں بننا چاہیے اگر خلاف بل بنا تو اس بل کے خلاف علما اور عوام۔کے ساتھ ہوں گے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے اسلامی تحریک شگر کے صدر شیخ نثار مہدی نے کہا ہم کامیاب احتجاجی تحریک کے اغاز پر پر عوام اور قائدین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ اگر علما کی نگرانی میں احتجاج کے لیے نکلیں اور متحد رہے تو اپ کا حقوق کوئی نہیں چھین سکتا ۔ ہم۔ریاست کے خلاف نہیں بلکہ حکومت اور مقتدر حلقوں۔کے غلط فیصلوں۔کے خلاف ہے ۔ اگر گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ ہے تو کس منہ سے ہمارے معدانیات کی طرف دیکھنے کی جرات کرتے ہو ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شیخ حسن جوہری نے کہا کہ ایک ہدف اور مقصد کے تحت میدان میں۔اترے ہے یہ اول نہ اخری جلسہ نہیں ہے ۔ جب امن۔ہوں گے تو ہم۔پھر جلسہ سجائیں گے ۔ حسینی چوک کو عوامی تحریک چوک میں تبدیل کریں گے اور حقوق کی تحریک کا اغاز یہیں سے کریں گے ۔ ہمیں بدتمیزی کا جواب دینا اتا ہے مگر ہم۔زحموں پر نمک چھڑکنے والے نہیں ۔ جب ہم متنازعہ ہےتو کس ائین کے تحت ہماری معدانیات کی بات کی ہے اب بھی باز اجاو ہم اپنے صفحوں میں بیٹھے لوٹیروں کے خلاف کب اٹھیں گے ۔ ادارے بھی اپنے فرائض بارڈر پر بیٹے جوانوں کو سلام۔پیش کرتے ہیں ۔ معدانیات پر نظر رکھنے والے فوج کو سلام پیش نہیں کرسکتے ۔ لمسہ روڈ ٹینڈر ٹینڈر ہورہا ہے ۔ میرا ضلع پاکستان کو کما کردیتا ہے ۔ اور ترقیاتی کام خیرات میں نہیں دیتے ۔ منتخب نمائندوں نےکس سے پوچھ کر دستخط کئے ۔ پاکستان کے قرضے ہم نے نہیں لیا جنہوں نے قرضہ لیا ہے اور لوٹا ہے وہی چکائیں ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے ایم۔ڈبلیو ایم۔شگر کے صدر
شیخ کاظم ذاکری نے کہا ہے کہ پہاڑ سے لیکر دریا تک ہماری ملکیت ہے اگر چھینے کی کوشش کی تو ہم جیں گے مریں۔گے کسی کو قبضہ کرنے نہیں۔دیں گے ۔ وزیر اعظم۔سے کہتا ہوں کی ریاست کی بقا کے لیے جان دینے کو تیار ہے مگر ایک انچ دینے کو تیار نہیں ۔ ۔ اس احتجاج کا ذمہ دار وزیر اعظم۔پاکستان ہے ۔ یہی احتجاج ملک کے کونے کونے میں۔ہورہے ہیں کیونکہ یہ حکومت کی ناقص پالسییوں کی وجہ سے ہے وہ اپنی پالیسیوں پر غور کریں ۔ سروے والوں۔کے ساتھ کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار مقامی انتظامیہ ہوگی ۔ احتجاج شروع ہوا نوٹفیکشن واپس لینے تک یہ جدوجہد جاری رہے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے
سید نواز نے کہا کہ حکومت کو حوش کے ناخن۔لینا چاہیے اور سب کو قابل قبول حل نکالیں
Urdu news Gilgit baltistan news, mineral amendment rejected

50% LikesVS
50% Dislikes

شگر کی عوام نے مبینہ معدنیات کے حوالے سے قانون سازی کو مسترد کردی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں