گلگت بلتستان میںزرعی اجناس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بڑے منصوبے کی منظوری، 27 ارب 36 کروڑ کی لاگت سے 20 ہزار ایکٹر اراضی قابل کاشت بنایا جائے گا
رپورٹ، 5 سی این نیوز
گلگت بلتستان میںزرعی اجناس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بڑے منصوبے کی منظوری، 27 ارب 36 کروڑ کی لاگت سے 20 ہزار ایکٹر اراضی قابل کاشت بنایا جائے گا، گلگت بلتستان کے لئے ایک انتہائی اہم خبر سامنے اگئے ہیں ، جو گلگت بلتستان کی زرعی ترقی اس سے منسلک ہے . اقصادی ٹراسمینشن انیشیٹو گلگت بلتستان نے اس اہم منصوبے کو منظور کر لیا گیا ہے ،یہ اجلاس وفاقی وزیر اسحاق ڈار کے زیر صدارت اجلاس میںکیا گیا، اس منصوبے کے تحت گلگت بلتستان کی 20 ہزار ایکٹر زمین قابل کاشت بنا کر زرعی پیداوار کو بڑھانا ہے .اس منصوبے میں قابل کاشت زمینوںکے ساتھ سڑکیںاور ندیوںکے بھی منصوبے شامل ہیں، اس سے کیھتوں سے مارکیٹ تک رسائی اسان بنایا جا سکے . اس منصوبے میںبنجر زمینوںکو قابل کاشت بنانا ہے .یہ منصوبہ گلگت بلتستان کے 4 اضلاع میںچل رہے تھے اب یہ پورے گلگت بلتستان میں پھیلایا جائے گا، اب اس منظوری کے بعد اسکردو، شگر، کھرمنگ، ہنزہ، نگر اور گلگت شامل ہیں.
اس سے منصوبے سے گلگت بلتستان میں کے تمام بنجر زمینوںسے مارکیٹ تک رسائی کے لیے 300 کلومیٹر سڑکیںاور تقربیا ہزار سے زائد کسانوں کو آسان قرضوں کی فراہمی بھی شامل ہیں، گلگت بلتسان کے لوگ اس منصوبے کو بہت سراہا جا رہے کیونکہ گلگت بلتستان زرعی علاقہ ہونے کی وجہ سے یہ کاریگر ثابت ہو گا،
وزیر اعظم پاکستان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ECNEC) نے اکنامک ٹرانسفارمیشن انیشی ایٹیو، جی بی (ETI-GB) کے ترمیمی اور توسیعی منصوبے کی منظوری دے دی، جس کی مجموعی لاگت 27.362 بلین روپے(ستائیس ارب روپے سے زائد) مقرر کی گئی ہے۔
یہ توسیعی منصوبہ پورے گلگت بلتستان میں نافذ ہوگا، جس میں چھ باقی ماندہ اضلاع ہنزہ، نگر، شگر، سکردو، کھرمنگ اور گلگت میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شامل کیے جائیں گے۔ اس توسیعی مدت کے دوران مزید 20,000 ایکڑ اراضی کو قابلِ کاشت بنانے کے لیے آبپاشی کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے اور 300 کلومیٹر فارم ٹو مارکیٹ سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔اس عرصے میں کسانوں کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے جزوی کریڈٹ گارنٹی اسکیم (PCGS) بھی نافذ کی جائے گی، جس کے تحت 50,000 سے زائد کسانوں کو سبسڈائزڈ قرضے فراہم کیے جائیں گے تاکہ زرعی پیداوار، پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کو بہتر بنایا جا سکے۔ مزید برآں، اس منصوبے کے تحت زمین کی ڈیجیٹائزیشن اور مالکانہ حقوق کا عمل مکمل کیا جائے گا جبکہ پانی اور سڑکوں کے ماسٹر پلان سے متعلق پالیسیاں بھی تشکیل دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ یہ ترقیاتی منصوبہ حکومتِ گلگت بلتستان کا ایک اہم اقدام ہے، جو انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ (IFAD) اور اٹالین ایجنسی فار ڈیولپمنٹ کوآپریشن (AICS) کے اشتراک سے مشترکہ طور پر فنڈ کیا جا رہا ہے
urdu news, Gilgit baltistan news