وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے عوام، خصوصاً ضلع غذر کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے وفاقی وزیر امورِ کشمیر
رپورٹ، 5 سی این نیوز
گلگت وفاقی وزیر امورِ کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام خان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینٹرل سیکرٹریٹ گلگت میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے عوام، خصوصاً ضلع غذر کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور متاثرہ علاقوں کی بحالی اولین ترجیح ہے۔تقریب میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور گلگت بلتستان اسمبلی کے امیدوار خان اکبر خان نے غذر کے سنگین مسائل اور عوامی مشکلات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ غذر تالیداس میں سیلاب کے باعث مرکزی شاہراہ طویل عرصے سے بند ہے جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔سیلاب سے چٹورکھنڈ دایئن پل تباہ ہونے کے بعد متبادل راستوں کی کمی نے مقامی آبادی کو مکمل طور پر مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
دائین، اشکومن اور یاسین کے سیلاب متاثرین اب تک بنیادی سہولیات اور بحالی کے منتظر ہیں۔غذر شندور ایکسپریس وے کے لیے زمین کے مالکان کو تا حال معاوضہ (کمپنسیشن) ادا نہیں کیا گیا جس سے عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔پورے غذر میں سیلابی صورتحال کے بعد حکومتی سطح پر فوری اقدامات کی کمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔خان اکبر خان نے وفاقی وزیر کو علاقے کی موجودہ صورتحال، عوامی مشکلات اور ہنگامی نوعیت کے مسائل سے مکمل آگاہ کیا۔وفاقی وزیر کی یقین دہانی کی اور امیر مقام خان نے مسائل سننے کے بعد کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان خصوصاً ضلع غذر کے متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔دائین پل کی فوری تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔شندور گلگت شندور ایکسپریس وے کے جاری منصوبے میں سست رفتاری اور معاوضے کی عدم ادائیگی کا نوٹس لیا جائے گا۔زمین مالکان کے خدشات کو دور کرتے ہوئے جلد از جلد تمام واجبات کی ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے خصوصی بحالی پیکج زیر غور ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ہمیشہ پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے اور آئندہ بھی غذر سمیت پورے گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے اقدامات جاری رہیں گے۔
urdu news, gilgit baltistan news
کہانی ، کزن دوست شمائل عبداللہ




