پاکستان انٹرنیشل ائیرلاین کا پیرس کے لیے براہ راست پرواز چار سال بعد بحال

پاکستان انٹرنیشل ائیرلاین کا پیرس کے لیے براہ راست پرواز چار سال بعد بحال
رپورٹ، 5 سی این نیوز
پاکستان انٹرنیشل ائیرلاین کا پیرس کے لیے براہ راست پرواز چار سال بعد بحال، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز اپنے ‘بڑا پرواز چار سال کے وقفے کے بعد کسی یورپی ملک کے لیے پہلی براہِ راست پرواز کے لیےتیار ہے، پی آئی اے کی پرواز پیرس کے لیے اپنے قریب ترین مسافروں کی گنجائش کے ساتھ اڑان بھرے گی۔

اسلام آباد ایئر پورٹ پر تیارییاں مکمل

نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کافی گہماگہمی نظر انے لگے ہیں جہاں سے پی آئی اے کی یورپ جانے والی پہلی پرواز جمعہ یعنی آج روٹ بحال ہونے کے بعد روانہ ہوگی۔
پی آئی اے کی پیرس جانے والی پرواز کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اسلام آباد ایئرپورٹ سے بوئنگ 777 طیارہ اڑان بھرے گا۔ پی آئی اے حکام نے بتایا کہ فلائٹ کی بکنگ 7 دسمبر سے شروع ہو چکی تھی. اور تقریباً تمام سیٹیں بک ہو چکی تھیں۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق پاکستان اور پیرس کے درمیان دو طرفہ پرواز کے تقریباً تمام اکانومی کلاس کے ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں۔ پی آئی اے کے اس طیارے میں کل 323 مسافروں کی گنجائش تھی اور پہلی پرواز میں صرف 11 ایگزیکٹو اکانومی سیٹیں بھرنے کے لیے رہ گئی تھیں۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق اگلے ہفتے کی پروازوں کے تقریباً 85 فیصد ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں، صرف چند ایگزیکٹو اکانومی سیٹوں کی تصدیق ہونا باقی ہے پاکستان سے یورپ کے لیے براہ راست پروازوں کی بہت مانگ بڑھ رہا ہے
یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) کی جانب سے 2020 سے عائد پابندی کے خاتمے کے بعد پی آئی اے کی یورپی مقامات کے لیے براہ راست پرواز کی بحالی ممکن ہوئی۔پی آئی اے نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک بیان میں پیرس کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا: “ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ای اے ایس اے نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن پر سے پابندی کو باضابطہ طور پر ہٹا دیا ہے، جو کہ ایئر لائن کو یورپ کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔”
ای یو ایوی ایشن ریگولیٹر نے پی آئی اے کو خطے میں کام کرنے کی اجازت اس وقت واپس لے لی جب پاکستان نے کراچی میں طیارہ حادثے کے نتیجے میں پائلٹوں کے لائسنسوں کی درستگی پر ایک اسکینڈل کی تحقیقات شروع کیں جس میں 97 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے برطانیہ کے لیے روٹس دوبارہ شروع کرنے کی اجازت کے لیے برطانیہ کے محکمہ برائے ٹرانسپورٹ (DfT) سے رجوع کرے گی۔ ڈی ایف ٹی کے ذریعے کلیئر ہونے کے بعد لندن، مانچسٹر، اور برمنگھم ترجیحی مقامات ہوں گے۔حکام کا کہنا ہے کہ پابندی سے پی آئی اے کو سالانہ تقریباً 150 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔ایئرلائن کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ چار سال سے زائد عرصے کے بعد دارالحکومت اسلام آباد سے پیرس کے لیے پہلی براہ راست پرواز دوبارہ شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ EUASA نے PIA کے حفاظتی معیارات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے اور PIA کی یورپی ممالک کے دیگر شہروں کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے انتظامات جاری ہیں۔

پاکستانی پاسپورٹ دنیا کی ریکنگ میں‌103 نمبر پر دنیا کا چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ قرار

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں