urdu news, Death Declared Suicide, Police Compile Inquiry Report 0

ایس پی عدیل اکبر کی موت خودکشی قرار، پولیس نے انکوائری رپورٹ مرتب کرلی، اہم انکشافات
رپورٹ، 5 سی این نیوز
اسلام آباد: پولیس نے ایس پی عدیل اکبر کی موت کے معاملے کی انکوائری رپورٹ مرتب کر لی۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

ذرائع کا بتانا ہے انکوائری رپورٹ کے مطابق ایس پی عدیل اکبر نے خود کشی کی، انکوائری کمیٹی نے عدیل اکبر کے آپریٹر اور ڈرائیور سمیت ڈاکٹرز کے بیانات قلمبند کر لیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے بیان کے مطابق عدیل اکبر ڈیپ روٹیڈ اسٹریس کا شکار تھے، ڈیپ روٹیڈ اسٹریس کے لیے کوئی اچانک حادثے ضروری نہیں ہوتے، ڈیپ روٹیڈ اسٹریس کا متاثرہ شخص ماضی کے حادثات کا پریشر ساتھ لےکر چلتا ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق ایس پی عدیل اکبر 8 اکتوبر کو اپنے ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لیے گئے، ڈاکٹر نے ان سے دفتری امور سے متعلق ذہنی دباؤ کا پوچھا تھا، عدیل اکبر نے ڈاکٹر سے کہا کہ میں یہاں خوش ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے انکوائری رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نے بتایا عدیل اکبر پروموشن نہ ہونے پردلبرداشتہ تھے، ڈاکٹر نے بتایا عدیل اکبر نےکئی بار خود کشی کے خیال کا ذکر کیا، ڈاکٹر نےعدیل اکبر اور فیملی کو اسحلہ اور بلیڈز جیسی اشیا سے دور رکھنے کا کہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق عدیل اکبرکے خلاف بلوچستان میں انکوائری رپورٹ بنی تھی جو 2 سال چلتی رہی، رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی معروف نے عدیل اکبر کے خلاف انکوائری رپورٹ مرتب کی تھی، اس وقت کے ایڈیشنل آئی جی نے اس رپورٹ پر عدیل اکبرکو سزا بھی دی تھی۔

انکوائری رپورٹ میں ہے کہ سزا کے باعث عدیل اکبر دو بار پروموٹ نہیں ہوئے، عدیل اکبر کو ڈیڑھ ماہ قبل اسلام آباد تعینات کیا گیا تاکہ پروموشن ہو سکے، عدیل اکبر کو ان کے کورس میٹ ایس پی خرم کی درخواست پر اسلام آباد تعینات کیا گیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سینئر اے ایس پی عدیل اکبر کو شولڈر پروموٹ کرکے ایس پی انڈسٹریل ایریا لگایا گیا، ایس پی عدیل اکبر اسلام آباد میں بخوبی اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتے رہے، ایس پی عدیل کشمیر میں بھی اپنی ڈیوٹی سر انجا دے کر آئے تاہم مریدکے آپریشن میں عدیل اکبر نے حصہ نہیں لیا۔

پولیس رپورٹ کے مطابق حادثے سے ڈیڑھ گھنٹہ قبل 35 منٹ گاڑی میں گھومتے رہے، پھر گھر گئے، عدیل نے کچھ دیر بعد ڈرائیور اور آپریٹر کو گھر بلایا اور ان کے ساتھ سیکرٹریٹ گئے، سیکرٹریٹ میں عدیل اکبر کی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیکشن آفیسر سے ملاقات طے تھی۔

رپورٹ کے مطابق 4 بج کر23 منٹ پر سیکشن آفیسر نے فون پر کہا کہ نکل گیا ہوں، اگلی بار آئیےگا، عدیل اکبر یو ٹرن لینے کے بعد دفتر خارجہ گئے، انہیں آخری کال ایس پی صدر یاسر کی موصول ہوئی، آخری کال پر عدیل اکبر نے سبزی منڈی میں کسی واقعے سے متعلق گفتگو کی، کال کے کچھ دیر بعد عدیل اکبر نے اپنے آپریٹر سےگن لے کر خود کشی کر لی۔

لاہور فضائی آلودگی کی زد میں، ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک حد تک پہنچ گئی

مجھے بچا لو !! میں ماں ہوں ، کرامت علی جعفری المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی

گلگت بلتستان: تہذیبوں کا سنگم اور شاندار تہوار، مہرین زہرا یونیورسٹی آف بلتستان اسکردو</a>

urdu news, Death Declared Suicide, Police Compile Inquiry Report

50% LikesVS
50% Dislikes

ایس پی عدیل اکبر کی موت خودکشی قرار، پولیس نے انکوائری رپورٹ مرتب کرلی، اہم انکشافات

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں