ضلع شگر اپنے سرحد کی حفاظت میں ناکام کیوں . علی احمد شگری

ضلع شگر اپنے سرحد کی حفاظت میں ناکام کیوں . علی احمد شگری
شگر نر یونین ضلع شگر کا ایک نہایت خوب صورت علاقہ ہے جو تین مواضعات نربوچنگ، نر اور غوڑو پر مشتمل ہے یہ یونین ژھے تھنگ یعنی کولڈ ڈیزرٹ کی آخری کونے سے لے کر جنوب میں ضلع گانچھے کا علاقہ گون اور مشرق میں تھلے تک پھیلا ہوا یہ علاقہ قدیم الایام سے شگر کا حصہ ہے لیکن جب گلگت بلتستان میں پہلی بار 1990 کے آس پاس میں این اے کونسل کی حلقہ بندی ہوئی تو حلقہ میں شامل کیا چونکہ اس وقت شگر سکردو اور کھرمنگ ایک ہی ضلع تھا اس لئے حلقہ تین تحصیل سکردو کے حسین آباد تھورگو اور گول، شگر کے نر غوڑو اور کھرمنگ کے سیرمک، مہدی آباد کو ملا کر بنایا گیا اب یہ حلقہ تین ضلع میں بٹا ہوا ہے
لیکن ہر ضلع کا علاقہ انتظامی لحاظ سے اپنے ضلع کے پاس موجود ہے مثلا لوکل گورنمنٹ یعنی یونین کونسل، ڈسٹرکٹ کونسل کے انتخابات اپنے اپنے ضلع میں ہوتے ہیں تمام محکمے مثلا محکمہ تعلیم، محکمہ صحت وغیرہ کے لحاظ سے اپنے اپنے ضلعوں میں شامل ہیں۔
چند سالوں سے چند مفاد پرست ٹولہ اپنی ذاتی آسانی اور مقصد کے لیے نر یونین کو شگر سے کاٹ کر سکردو ضلع میں ضم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں ٹرانسفر آف روینو ریکارڈ کا نوٹیفیکیشن کرایا تھا مگر راجہ اعظم خان نے کورٹ میں چیلینج کرکے عملدرآمد روکا ہوا تھا
حال ہی میں لوکل گورنمنٹ الیکشن کے لئے حلقہ بندی کی گئی تو اس علاقے کو شگر کی انتظامیہ نے اپنے پروپوزل میں شامل کرکے منظوری کے لئے ارسال کیا جبکہ خفیہ طور بغیر کسی قانونی جواز کے سکردو انتظامیہ نے بھی تھورگو میں شامل کرکے پروپوزل جمع کیا تھا
اب صورتحال یہ ہے کہ شگر کے پروپوزل پر اوبجیکشن کرکے واپس کیا ہے جبکہ سکردو کے پروپوزل کو قبول کیا گیا ہے حالانکہ کسی دوسرے ضلع کے علاقہ کو اپنے ضلع میں شامل کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں۔
لیکن شگر والوں کی بے حسی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔شگر والے خواب خرگوش لے رہے ہیں بعد میں سیاسی سکورینگ کے لئے الزامات ایک دوسرے پر ضرور لگائیں گے۔ دنیا میں قومیں اپنے سرحدوں کی حفاظت کے لئے جنگیں لڑتے ہیں یہ واحد شگر ہے کہ ایک اتنا بڑا علاقہ خاموشی سے پلیٹ میں رکھ کر دے رہے ہیں بلکہ خوش ہو رہے ہیں۔اب بھی چانس ہے مگر وقت کم ہے
ساتھ ہی سکردو کے عوام کو بھی چاہئے کہ انتظامیہ کو اس عمل سے روکے کیونکہ اس سے سکردو اور شگر کے درمیان نہ ختم ہونے والا تنازعہ پیدا ہوگا اور عوام کے دلوں فاصلہ آئے گا ابھی سکردو اور شگر یکجان دو قالب ہے
Urdu news Cut the Shigar union from the sugar and add it to the skardu.
تحریر، علی احمد شگری

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں