شگر یوم الحسین کمیٹی کے زیر اہتمام امام بارگاہ غضوپا حسنین آباد شگر میں یوم حسین انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
شگر یوم الحسین کمیٹی کے زیر اہتمام امام بارگاہ غضوپا حسنین آباد شگر میں یوم حسین انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
رپورٹ عابد شگری 5 سی این نیوز
شگر یوم الحسین کمیٹی کے زیر اہتمام امام بارگاہ غضوپا حسنین آباد شگر میں یوم حسین انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا اس موقع معروف علماے کرام اور منقبت خوانوں نے شرکت کرکے محفل کو چار چاند لگایا اس موقع پر علماے کرام نے فضائل ائیمہ بیان کیں جبکہ منقبت خوانوں نے بارگاہ ا مامت میں عقیدت کے پھول نچاور کئے اس موقع پر خطاب کرتے ہوے خطیب اہلسنت مولانا یاسین قادری نے کہا ہے کہ حب علی کے بغیر نجات ممکن نہیں ۔اہلبیت علیہ السلام نجات کی کشتی کی ہے اور اہلبیت سے متوسط ہوے بغیر کامیابی ممکن نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رب کائینات نے پیغمبر اکرم اور ان کے ال کو کل کائینات کا سرپرست و پیشوا بنایا اور جس جس نے انہیں اپنایا وہ فلاح پاگئے اور جنہوں نے ان سے راستہ الگ کیا وہ خسارے میں رہے اور قیامت کے روز پچھتاوے کے سوا انکے ہاتھ کچھ نہیں ائے گا اور جہنم ان کا مقدر ہوگا انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسن اور حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں اور حضرت عباس کو علمدار باوفا کہا جاتا ہے کیونکہ کربوبلا کی اس سرزمین پر حضرت عباس علمدار نے جس وفا اور صبر کا مظاہرہ کیا وہ رہتی دنیا کے لیے نمونہ عمل قرار دیدیا گیا انہوں نے کہا کہ
حق اور باطل کے درمیان فرق کرنے والے کو علی ابن ابی طالب کہتے ہیں ۔ اور رب کائینات علی ابن ابی طالب کو صدیق اکبر کا نام دیا ہے ۔اللہ کو ماننے والے صدیق اور پوری کایینات میں حضرت محمد کے بعد صدیق اکبر صرف حضرت علی کو ہی کہا جاتا ہے ۔انہوں نے کہأ کہ میرا مقصد حضور کے صحابہ کی تذحیک کرنا نہیں بلکہ میں چیلنچ کے ساتھ کہتا ہوں کہ صحابہ کا احترام ہم سب پر فرض ہے اور انہیں برا بلا کہنے والا لعنتی ہے ۔ مگر ہمیں کوئی چارہ نہین کہ رب کایینات اور اس کے رسول نے جس کو صدیق اکبر کا نام دیا ہی نہیں مسلم امہ انہیں صدیق اکبر کہتے تھکتے نہیں اللہ اور ان کے رسول کی جانب سے جس. حستی کو صدیق اکبر کا لقب دیا ہے انہیں کوئی صدیق اکبر کہنے کو تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کمانڈر اور علمدار بننا ہر کسی کی بس کی بات نہیں ہے ۔ جنگ خیبر میں 39 علمدار تبدیل کیے مگر فتح نصیب نہیں ہوا تاہم غیر فرار اور کرار کی علمداری میں فتح نصیب ہوے انہوں نے کہا کہ ۔میرا اقا وہ ہے جو کرار ہے فرار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تکلیف لوگوں کو علم سے نہیں بلکہ علمداری سے ہے ۔غازی کا علم کل بھی بلند تھا اج بھی بلند ہے اور ائیندہ بھی بلند رہیں گے ۔ نبی کے اعلان کے بعد سے اب تک علم کے مخالفین خفا ہیں ۔حشر میں علی کے علم کے نیچے پورے انبیا ہوں گے ۔منکر علی کی دنیا اور اخرت دونوں میں زلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ۔ اہلسنت کے کتابوں کے مطابق حضرت فاطمہ الزہرا سے سچا دنیا میں کوئی نہیں ۔ جن سچوں کو اللہ خود چنیں ان سے گواہی مانگی نہیں جاتی ۔ پنجتن پاک کے سامنے ائیں اور مخالفت کریں وہ لعنتی ہے ۔ جہاں علی ہوں گے وہاں حق ہے ۔اور علی سراپا حق ہے ۔اکثریت حق پر ہونا کوئی دلیل نہیں ہے کیونکہ یزیدسے ذیاہ اکثریت کس کے پس تھے علی اور اولاد علی اور ان کے پیروکار حق ہیں ۔ اہلبیت کی محبت کامیابی کنجی ہے ۔اہلبیت کو شیعہ سنی مین تقسیم۔نہ کرو ۔دن رات ایک کرکے اس در کا نوکر بنو اور ان کے دیوانے بنو ۔تاکہ دنیا اور اخرت دونوں میں کامیابی نصیب ہو اس موقع پر خطاب کرتے ہوہے معروف شیعہ عالم دین شیخ سرور میر جہاں جہاں حضرت امام۔حسین کا نام وہان وہاں حضرت عباس کا نام ہے ۔حضرت عباس اس وقت اسے مومن نہین کہا جاسکتا جس کے دل میں حب علی نہ ہو ۔ حب علی کے بغیر حج روزہ جہاد اور نماز قبول نہیں ۔حب علی کے بغیر جنت میں داخل نہیں ہوسکتا ۔ال محمد کی خوشنودی کے نجات ممکن ہے ۔حسین راہ نجات ہے ۔کربلا کی وجہ سے ہی اج اسلام زندہ ہے ۔اور دین۔اسلام حسین عباس اور حضرت زینب ہی کی بدولت ہے ۔
urdu news, celebrated with great devotion and respect and religious enthusiasm